پاکستان میں ہیپاٹائٹس بی اور سی تشویشناک صورتحال اختیارکرچکاہے، لیورسیمینار

جمعرات 21 فروری 2019 21:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) حرمین ویلفیئرفائونڈیشن کے زیراہتمام مقامی ہال میںجگرکی بیماریوں سے بچائوپر منعقدہ ہیلتھ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرغلام علی مندرہ والا،ڈاکٹرسیدہ صدف اکبر،محمدشکیل قاسمی،میزبان ڈاکٹریحییٰ انجم، ڈاکٹرارم انجم ودیگر نے کہاہے کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس بی اور سی تشویشناک صورتحال اختیارکرچکاہے، آج کل ہربارہواںفرد جگرکی بیماری کے باعث ہیپاٹائٹس میں مبتلاہورہاہے اورروزانہ تقریباًسوسے زائد افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں،پاکستان میں ان مریضوں کی تعداددیڑھ کروڑ سے زیادہ ہوچکی ہے،عموماً اکثرمریض ہیپاٹائٹس بی اور سی سے لاعلم ہوتے ہیں، جگر کی بیماریوں سے بچائوکے لئے کھانے پینے میں احتیاط انتہائی ضروری ہے،تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز اور صاف اور سادہ کھاناکھانے سے جگر کی بیماریوں سے بچاجاسکتاہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرز کا کہناتھاکہ ہیپاٹائٹس اے بھوک ختم کردیتاہے اور جگر میں سوزش کا باعث بنتاہے،ہیپاٹائٹس بی جسے کالایرقان بھی کہتے ہیں سب سے زیادہ خطرناک ہے،جبکہ ہیپاٹائٹس سی میں اکثربیس اے چالیس سال کی عمر کے افراد مبتلاہوتے ہیں۔اس موقع پر حرمین ویلفیئر فائونڈیشن کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات کو اعتراف کمال ایوارڈز دیئے گئے۔تقریب میں ڈاکٹرفرح خان، ڈاکٹرطارق محمود، روبی رحمان، حمیرہ ناز، علامہ سید جہاں زیب سبزواری، ڈاکٹرشکیل بیگ، غلام عباس لنگاہ، ابرارحسین،سید آفتاب علی چشتی ودیگر نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :