نیب کاایمان ،کرپشن فری پاکستان ہے ،ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنی ذمہ داری کے علاوہ ایمان سمجھتے ہیں، جسٹس (ر) جاوید اقبال

نیب قوم کے اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک فرار بدعنوان عناصر کو واپس لاکر ان سے لوٹی رقم بر آمد کرنے کیلئے سنجیدہ کاوشیں کر رہاہے، نیب فیس نہیں کیس دیکھتا ہے،افسران ایمانداری، قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں، چیئرمین نیب

جمعرات 21 فروری 2019 21:48

نیب کاایمان ،کرپشن فری پاکستان ہے ،ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کاایمان ،کرپشن فری پاکستان ہے ،ہم نے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنی قومی ذمہ داری کے علاوہ ایمان سمجھتے ہیں، نیب قوم کے اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک جانے والے بدعنوان عناصر کو تمام وسائل استعمال کرتے ہوئے وطن واپس لاکر ان سے قوم کی لوٹی ہوئی رقم بر آمد کرنے کے لئے انتہائی سنجیدہ کاوشیں کر رہاہے، نیب فیس نہیں بلکہ کیس کو دیکھتا ہے۔

جمعرات کو نیب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین نیب نے تمام افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ دیانتداری، ایمانداری، محنت،لگن ،شفافیت،میرٹ،ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق اپنی قومی ذمہ داریاںسرانجام دیں۔نیب کوہم سب نے مل کر ملک کامعتبر ادارہ بنا دیا ہے جو کسی دبائو کو خاطر میں لائے بغیر بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق ملک بھر میں اپنے فرائض سرانجام دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

نیب پر اعتماد کی وجہ سے ہی نیب کو گزشتہ 13 ماہ کے دوران 54344شکایات موصول ہوئیںجن کاقانون کے مطابق مکمل جائزہ لیا گیا اور مکمل سکروٹنی کے بعد 2125شکایات کی جانچ پڑتال،1059 انکوائریاں اور 302 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی جبکہ 590بد عنوانی کے ریفرنس مختلف معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے جو کہ اس وقت زیر سماعت ہیں۔نیب نے 569فراد کو گرفتار کر کے گزشتہ 13 ماہ میں ان سے قوم کے لوٹے گئے تقریباًً 3919.011ملین روپے برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

نیب کی 2018میں سزا دلوانے کی شرح 70.8 فی صدرہی جو کہ پاکستان میں انسدادبد عنوانی کے ادارے سے بہتر اور مثالی ہے۔ مزید برآں نیب کے اس وقت معزز احتسا ب عدالتوں میں1219بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں جن کی تقریباًً مالیت 895 ارب روپے ہے۔قومی احتسا ب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کوہدایت جاری کی ہیں اور تمام مقدمات کوجلد سماعت کی درخواستیں متعلقہ احتساب عدالتوں میںدائر کریں اور پوری تیاری، قانون کے مطابق ٹھوس شواہد کی بنیاد پرتمام مقدمات کی معزز عدالتوں میںنیب کے مقدمات کی پیروی کریں تاکہ تمام مقدمات منطقی انجام تک پہنچانے اور قوم کی لوٹی گئی رقم بر آمد کرنے میں مدد مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ نیب مقدمات کی تفتیش کے دوران کسی کی عزت نفس کو مجروح نہیں کرتا، عزت و احترام اور وقار سے انہیں نیب میں طلب کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں سے غریب لوگوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی واپس دلانے کے لئے کوشاں ہیں۔ غیر قانونی نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں نے لوگوں کو نہ پلاٹ دیئے اور نہ ان کی رقوم واپس کیں جس کے باعث متاثرین دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ نیب نے گزشتہ سال ہائوسنگ سوسائٹیوں سے تقریباًً ایک ارب سے زیادہ رقم متاثرین میں تقسیم کی ۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کی شکایات کو فوری طور پر نمٹانے کیلئے نیب ہیڈ کوارٹرز میں خصوصی ڈیسک قائم کیا گیا ہے جہاں پر ڈائریکٹر سطح کا افسر موجود رہے گا ۔