کم سن بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے پادریوں کیخلاف کارروائی کا وقت آگیا ، پوپ

پوری دنیا کی نگاہیں ہماری طرف امید سے دیکھ رہی ہیں اور اب مجرموں کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے کا وقت آچکا، معصوم بچے امید کیلئے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں ، چار روزہ کانفرنس سے افتتاحی خطاب

جمعرات 21 فروری 2019 22:04

ویٹی کن سٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2019ء) رومن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے واضح طور کہا ہے کہ کم سن بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے پادریوں اور مذہبی پیشواؤں کے خلاف منظم کارروائی کرنے کا وقت آگیا۔پاپائیت کے مرکز ویٹی کن میں شروع ہونے والی 4 روزہ کانفرنس کے افتتاحی خطاب میں پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کی نگاہیں ہماری طرف امید سے دیکھ رہی ہیں اور اب مجرموں کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے کا وقت آچکا۔

یہ کانفرنس چرچز میں پادریوں کی جانب سے جنسی زیادتی و جنسی تشدد کا نشانہ بنائے گئے بچوں کو انصاف فراہم کرنے اور ایسے واقعات کو روکنے کے لیے منعقد کی گئی۔اس کانفرنس کے دوران 114 اعلیٰ بشپ کو ایسے واقعات روکنے اور مذہبی تعلیمات مکمل کرنے کے بعد دنیا بھر میں خدمات کے لیے بھیجا جائے گا۔

(جاری ہے)

اگرچہ اس کانفرنس میں مسیحیت کے دیگر موضوعات بھی زیر بحث آئینگے ، تاہم کانفرنس کا فوکس پادریوں کی جانب سے جنسی تشدد کی آنے والی خبریں ہوں گی۔

کانفرنس کے پہلے ہی دن پوپ فرانسس نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ کم سن بچوں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف منظم کارروائی کی جائے۔پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ تشدد کا نشانہ بننے والے معصوم بچے ان کی طرف امید سے دیکھ رہے ہیں اور خدا کے نیک بندے بھی ہم سے انصاف کی امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔پوپ فرانسس نے کانفرنس میں موجود بشپس اور دیگر مذہبی پیشواؤں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ اس معصوم بچے کے رونے کی آواز سنیں جو ہم سے انصاف مانگ رہا ہے۔

مسیحیوں کے روحانی پیشوا نے واضح طور پر کہا کہ متاثرین اور ان کے اہل خانہ ظلم کی مذمت نہیں بلکہ ظالموں کے خلاف منظم کارروائی چاہتے ہیں اور اب وقت آچکا کہ ہم بچوں پر ظلم کرنے والوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کریں۔پوپ فرانسس کا یہ بیان ایک ایسے میں آیاہے جب کہ وہ رواں ماہ کے آغاز میں اس بات کا بھی اعتراف کر چکے ہیں کہ پادریوں کی جانب سے راہباؤں کو بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ عنوان :