پنجاب بھر کی بینکنگ کورٹس میں ججوں کی کمی پوری اور خالی آسامیوں پر ججوں کی فوری تعیناتی کے لئے وفاقی وزارت قانون و انصاف کو تحریری سفارشات ارسال

جمعرات 21 فروری 2019 22:39

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2019ء) لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب بھر کی بینکنگ کورٹس میں ججوں کی کمی پوری کرنے اور خالی آسامیوں پر ججوں کی فوری تعیناتی کے لئے وفاقی وزارت قانون و انصاف کو تحریری سفارشات بھجوا دی ہیں اس مقصد کے لئے پنجاب کی بنکنگ کورٹس کے انتظامی جج جسٹس محمد فرخ عرفان خان کی ہدایت پر لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے وفاقی سیکریٹری قانون و انصاف کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب کی بنکنگ کورٹس کی خالی آسامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے یہاںتعیناتی کے لئی10ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں کی فوری نامزدگی پر زور دیا گیا ہے ان عدالتوں میں لاہور کی بنکنگ کورٹ نمبر1،3،4،5،6اور 7جبکہ ملتان کی بنکنگ کورٹ نمبر1اور3کے علاوہ ساہیوال اور فیصل آباد کی ایک ایک بنکنگ کورٹ بھی شامل ہے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ججوں کی تعیناتی کے لئے یہ نامزدگیاں 8ماہ قبل وزارت کوبھجوائی گئیں تھی اور بعد ازاں اس حوالے سے یاد دہانی کے 7نوٹس بھی بھجوائے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ جسٹس محمد فرخ عرفان خان کی صدارت میں حال ہی میں ہونے والے بنکنگ کورٹ کے ججوں کے اجلاس میں خالی آسامیوں پر ججوں کی عدم تعیناتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ججوں کی عدم تعیناتی سے سائلین، مالیاتی ادارے اور کاروباری برادری شدید مشکلات کا شکار ہے اجلاس میںوفاقی سیکرٹری وزارت قانون ،انصاف وپارلیمانی امور(جسٹس ڈویژن) یا ان کے نمائندے کی عدم حاضری کابھی سخت نوٹس لیا گیا اور وفاقی سیکرٹری قانون و انصاف کو ہدایت کی گئی کہ وہ آئندہ اجلاس میں اپنی شرکت یقینی بنائیں اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ فیصل آباد میں کم از کم 2 اور سیالکوٹ میں 1 بنکنگ کورٹ فوری قائم کی جائے وفاقی حکومت کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ بنکنگ کورٹ کے ریکارڈ کو محفوط بنانے کے لئے فائر پروف الماریوں سے مزین نیا ریکارڈ روم قائم کیا جائے جہاں پر مطلوبہ عملے کی تعیناتی کے ساتھ بنکنگ عدالتوں میں عملے کی بھرتی اور ان کی طویل المدت ایک جگہ پر تعیناتی کو ختم کرنے کے لئے روٹیشن پالیسی کی منظوریدی جائے عدالتوں کی تزئین و آرائش اور سرکاری رہائشگاہوں کی عدم دستیابی کی صورت میں بنکنگ کورٹس کے ججوں کو 50ہزار روپے بطور ہائوس رینٹ الائونس دینے کے معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اوربنکنگ کورٹس کے تمام معاملات و مسائل حل کرنے کیلئے کم از کم ڈپٹی سیکرٹری عہدے کا افسر فوکل پرسن تعینات کیا جائے ذرائع کے مطابق پنجاب بھر میں اس وقت موجود18بنکنگ کورٹس میں10ججوں کی آسامیاں خالی پڑی ہیںجن میںلاہور کی 6، ملتان 2،ساہیوال اور فیصل آباد کی 1،1بنکنگ کورٹ میں وفاقی حکومت نے جج تعینات نہیں کئے۔