بھارت اگر مشرقی پانی روکتا بھی ہے تو پاکستان کو فرق نہیں پڑے گا

اگر بھارت نے مغربی دریاؤں کے پانی کا رخ موڑنے یا اسے استعمال کرنے کی کوشش کی توہم اس پر ضرور سخت اعتراض کریں گے۔ سیکرٹری آبی وسائل خواجہ شمائل

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 22 فروری 2019 11:26

بھارت اگر مشرقی پانی روکتا بھی ہے تو پاکستان کو فرق نہیں پڑے گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22فروری2019ء) بھارت اگر پانی روکتا بھی ہے تو پاکستان کو فرق نہیں پڑے گا۔بھارتی وزیر کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کے تحت اپنے حصے کا پانی روکنے کی دھمکی کو پاکستان نے نظر انداز کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر بھارت مشرقی دریاؤں کا پانی روک بھی دے تو پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔وزیر برائے آبی وسائل کے سیکرٹری خواجہ شمائل کا کہنا ہے کہ اگر بھارت مشرقی دریاؤں کا پانی روک کر اسے اپنے لوگوں کو فراہم کرے یا دیگر کاموں کے لیے استعمال کرے تو ہمیں اس میں کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ سندھ طاس معاہدہ اس کی اجازت دیتا ہے۔

سیکرٹری آبی وسائل خواجہ شمائل نے بھارتی کی طرف سے پانی بند کرنے کی دھمکی پر کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارتی وزیر کی ٹویٹ پریشان کن نہیں۔

(جاری ہے)

دراصل بھارت دریائے راوی پر شاہ پور کنڈی ڈیم بنانا چاہتا ہے۔اس منصوبے کو 1995ء میں منسوخ کر دیا۔اب وہ اے تعمیر کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے حصے کے اس پانی کو استعمال میں لاسکیں جو غیر مستعمل ہونے کے سبب پاکستان کی جانب بہہ کر چلا جاتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر بھارت نے مغربی دریاؤں کے پانی کا رخ موڑنے یا اسے استعمال کرنے کی کوشش کی توہم اس پر ضرور سخت اعتراض کریں گے کیونکہ اس پر ہمارا حق ہے،ان کا کہنا تھا کہ اب وہ پانی کا رخ موڑتے ہیں یا استعمال نہ ہونے والے مشرقی دریاؤں کے پانی کو استعمال کرتے ہیں۔ہمیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں۔وہ اب ایسا کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں،اگر وہ اسے استعمال نہیں کرنا چاپتے تو بھی ہمیں کوئی مسئلہ نہیں۔

واضح رہے گذشتہ روز جنون میں مبتلا بزدل مودی سرکار کے وزیر برائے آبی ذخائر کی جانب سے پاکستان کو سنگین دھمکی دی اور کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے پاکستانی دریاوں کا پانی بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ مودی سرکار نےسندھ طاس اور دیگر عالمی معاہدوں کی کھلم کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی دریاوں کے پانی کا رخ موڑنے کا اعلان کیا۔