جو لوگ آئینی پوزیشن پر ہیں نیب ان کو بغیر ثبوت کے گرفتار کررہاہے ،عمل سے وفاق کو خطرہ ہوسکتا ہے ،شاہد خاقان عباسی

خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرکے ان کو حلقے کی نمائندگی کے محروم کیا گیا ہے، ایوان میں تین سابق اسپیکر موجود ہیں ان سے رہنمائی لی جائے، سندھ کے عوام سوال کر رہے ہیں کہ اسمبلی کے سپیکر کو گرفتار کیا گیا ہے، پنجاب اسمبلی کے سپیکر کے خلاف بھی نیب میں کیسز ہے، انہیں کیوں گرفتار نہیں کیا گیا،گیس کی قیمت میں اضافہ غیر ضروری ہے، عوام مہنگائی کا شکار ہیں، اضافہ واپس لیا جائے،اسمبلی میں خطاب

جمعہ 22 فروری 2019 15:14

جو لوگ آئینی پوزیشن پر ہیں نیب ان کو بغیر ثبوت کے گرفتار کررہاہے ،عمل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ جو لوگ آئینی پوزیشن پر ہیں نیب ان کو بغیر ثبوت کے گرفتار کررہاہے ،اس عمل سے وفاق کو خطرہ ہوسکتا ہے ، خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرکے ان کو حلقے کی نمائندگی کے محروم کیا گیا ہے، ایوان میں تین سابق اسپیکر موجود ہیں ان سے رہنمائی لی جائے، سندھ کے عوام سوال کر رہے ہیں کہ اسمبلی کے سپیکر کو گرفتار کیا گیا ہے، پنجاب اسمبلی کے سپیکر کے خلاف بھی نیب میں کیسز ہے، انہیں کیوں گرفتار نہیں کیا گیا،گیس کی قیمت میں اضافہ غیر ضروری ہے، عوام مہنگائی کا شکار ہیں، اضافہ واپس لیا جائے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایک وفاقی اکائی کے سپیکر کو گرفتار کرنا جمہوریت کیلئے خطرہ ہے، ان کے خلاف تو کوئی کیس بھی نہیں ہے، پنجاب اسمبلی کے سپیکر پر نیب میں کیسز ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ سندھ کے عوام سوال کریں گے کہ ہمارا سپیکر گرفتار ہوا ہے، پنجاب کا کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق اسی اسمبلی کے رکن ہیں، بارہا سپیکر سے بات بھی ہوئی، ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے جا رہے، اس ایوان کی کچھ روایات ہیں، قومی اسمبلی میں جب اپوزیشن کے ارکان اپنی بات مکمل کر لیتے ہیں تو حکومتی وزیر یا کوئی نامزد نمائندہ ان کا جواب دیتا ہے لیکن یہاں تو ایک ایک اپوزیشن رکن کے جواب میں ایک ایک وزیر بات کرنا شروع کر دیتا ہے، اس ایوان میں تین سابق سپیکر بھی موجود ہیں، ان سے دریافت کر لیں کہ ایوان کیسے چلے گا، چھ ماہ گزر چکے ہیں، قومی اسمبلی میں کوئی ٹھوس کارروائی نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ غیر ضروری اور غلط فیصلہ ہے، یہ واپس لیا جائے اور معاملہ قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جائے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے مسائل حل ہوں، عوام مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں، ان پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے۔