کراچی ،ہوٹل میں مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بچے جاں بحق،والدین کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل

ْجاں بحق بچوں کی عمریں ڈیڑھ سال سے 9برس کے درمیان ہیں، پولیس نے ریسٹورنٹ عملے کوحراست میں لے لیا وزیراعلی سندھ کا مبینہ مضر صحت کھانا کھانے سی5 ہلاکتوں کانوٹس ، فوڈاتھارٹی سے رپورٹ طلب، کمشنرکراچی کوانکوائری کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت

جمعہ 22 فروری 2019 15:54

کراچی ،ہوٹل میں مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بچے جاں بحق،والدین کو تشویشناک ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) صدر کے علاقے میں واقع نوبہار ریسٹورنٹ سے مضر صحت کھانا کھانے کے بعد 5 بچے جاں بحق ہوگئے جب کہ والدین کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔جاں بحق بچوں کی عمریں ڈیڑھ سال سی9برس کے درمیان ہیں، پولیس نے ریسٹورنٹ عملے کوحراست میں لے لیا ہے ۔وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے مبینہ مضر صحت کھانا کھانے سی5 ہلاکتوں کانوٹس لیتے ہوئے فوڈاتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور کمشنرکراچی کوانکوائری کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے ہوٹل میں مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بہن بھائی جاں بحق ہوگئے جب کہ والدین کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں والدہ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، جاں بحق بچوں میں ڈیڑھ سالہ عبدالعلی، 4 سالہ عزیز فیصل، 6 سالہ عالیہ، 7سالہ توحید اور 9 سال کی صلوی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق متاثرہ فیملی کے سربراہ کا نام فیصل زمان ہے جن کا تعلق کوئٹہ کے علاقے خانوزئی سے ہے، متاثرہ فیملی نے صدر کے علاقے میں نوبہار ریسٹورنٹ نزد پاسپورٹ آفس سے بریانی کھائی تھی جب کہ فیملی نے کل دوپہر کا کھانا خضدار میں کھایا تھا۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے زہریلا کھانا کھانے سے 5 بچوں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ فوڈ اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا ہے کہ متاثرہ خاندان کی ہر قسم کی مدد کی جائے، اس قسم کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ مشیر اطلاعات سندھ مرتضی وہاب نے کہاہے کہ واقعے پر فوڈ اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

فیصل کاکڑکے مطابق اہلیہ کواسپتال منتقل کیاگیاتوبہن نے اطلاع دی بچوں کی طبعیت بھی بگڑگئی ہے ، بچوں کواسپتال لے جانے کی غرض سے پہنچا تو بچے فوت ہوچکے تھے۔ڈی آئی جی سائوتھ شرجیل کھرل کے مطابق فرانزک ٹیم کوشواہدجمع کرنے کیلئے بلالیاگیا ہے، کھاناکھانے سے اموات ہوئیں توکھانا کہاں سے آیا تھا چیک کر رہے ہیں، کھانا ہوٹل سے منگوایا یا باہر سے کچھ کھایا کہنا قبل ازوقت ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایف آئی آرابھی تک درج نہیں کی گئی، واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، ریسٹورنٹ مالک ابھی تک نہیں ملے،اسٹاف سے پوچھ گچھ کی ہے۔اسپتال انتظامیہ کی جانب سے معلومات فراہم کرنے سے گریز کیا جارہا ہے، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کی متاثرہ فیملی کے تمام افراداسپتال میں زیرعلاج ہیں، متاثرین کے مختلف نوعیت کے ٹیسٹ کئے جارہے ہیں، مزید میڈیکل تجویز کیلئے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق رات کو3بجے بچوں کی والدہ اور پھوپھوکی طبیعت خراب ہوئی تھی، والدہ اور پھوپھو کو رات 3 بجے اسپتال لایاگیاتھا، جب فیملی ممبر واپس ہوٹل پہنچے تو دیکھا 5 بچے دم توڑ چکے تھے، صبح 8 بچے 5 بچوں کو بھی اسپتال منتقل کیاگیا۔نجی اسپتال انتظامیہ کے مطابق صبح5بچوں کومردہ حالت میں اسپتال لایاگیا ، ایک خاتون جواسی فیملی کاحصہ ہیں ان کوبھی لایاگیا ، خاتون کی حالت بھی ناسازتھی ، ہم پولیس کے ساتھ مل کرتحقیقات میں مددفراہم کررہے ہیں۔

ڈاکٹرزکے مطابق بچوں کی اموات کی وجہ ایم ایل اورپورٹ آنے کے بعدواضح ہوگی۔دوسری جانب پولیس اور سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں نوبہار ریسٹورنٹ پہنچ گئیں، جہاں ہوٹل کو سیل کرنے کے بعد ریسٹورنٹ سے کھانوں کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں۔ڈائریکٹرفوڈاتھارٹی ابرارشیخ نے بتایاکہ پولیس کے مطابق فیملی کوئٹہ سے کراچی پہنچی تھی ، متاثرہ فیملی نے حب اورخضدار سے بھی کھاناکھایا جبکہ کراچی میں پارسل میں لائی ہوئی بریانی کھائی ، بریانی کھانے سے متاثرہ فیملی کو قے ہوئی ، بچے جب اسپتال پہنچے تووفات پاچکے تھے۔

ابرارشیخ نے بتایاکہ فوڈ اتھارٹی نے نوبہارہوٹل سے کھانے کے نمونے جمع کرلئے ہیں، بچے ہوئے کھانے کے نمونے بھی حاصل کرلئے گئے ، قصر ناز میں کھائی گئی بریانی جن پلیٹس میں تھی حاصل کرلیں، ہوٹل سے کھانے کے سیمپل حاصل کرلیے گئے ہیں اور نمونوں کولیب ٹیسٹ کے لئے بھجوا دیاگیا ہے۔ایڈیشنل آئی جی کراچی امیرشیخ کے مطابق متاثرہ فیملی کل شام خضدار سے آئی تھی، راستے میں ایک دوست کے گھر بھی کھانا کھایا اور یہاں نوبہار ریسٹورنٹ سے بھی رات کو کھانا منگوایا، ڈاکٹرز سے معلومات لے رہے ہیں۔

پولیس نے ریسٹورنٹ کے عملے کوحراست میں لے لیا ہے ۔کمشنرکراچی کے مطابق مضرصحت کھاناکھانے سے اموات افسوسناک واقعہ ہے، سندھ فوڈاتھارٹی کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیاگیاہے۔تحقیقاتی اداروں نے ریسٹورنٹ قصرناز کامتاثرہ کمرہ سیل کردیا ہے، ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق کمرے سے بریانی کی2ڈبے ،ٹافیاں اوردودھ ملاہے، ایچ ای جے کی ٹیم آرہی ہے، نمونے لے گی، ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعدہی حقائق سامنے آئیں گے جبکہ لسبیلہ خضدارمیں بھی ٹیمیں روانہ کی گئی ہے۔

یس ایس پی سائوتھ پیرمحمدشاہ کے مطابق کوئی شک نہیں یہ فوڈپوائزنگ کا کیس ہے ، ڈھائی بجے فیصل کی اہلیہ کی طبیعت خراب ہوئی، خاتون کو اسپتال منتقل کیاگیا تھا، واپس آئے تو کچھ بچے ہلاک ہوچکے تھے جبکہ 2 بچوں کی لاشیں اکڑ چکی تھیں۔پیرمحمدشاہ کے مطابق 18افراد کو نوبہار ریسٹورنٹ سے حراست میں لیا گیا، خون کے نمونے حاصل کئے گئے ہیں، متاثرہ فیملی نے کسی رشتہ دار کے گھر خضدار میں کھانا کھایا تھا، راستے میں جوس اورچپس وغیرہ کھائے تھے، رات کوخاتون اور بچوں کو صبح 9بجے اسپتال پہنچایاگیا۔