سانحہ ساہیوال; ذیشان کے بھائی نے جے آئی ٹی رپورٹ ماننے سے انکار کر دیا

جے آئی ٹی کی رپورٹ خود ساختہ ہے۔ ذیشان کے بھائی احتشام کا مؤقف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 22 فروری 2019 15:46

سانحہ ساہیوال; ذیشان کے بھائی نے جے آئی ٹی رپورٹ ماننے سے انکار کر دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 فروری 2019ء) : سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ آنے پر ذیشان کے بھائی احتشام نے رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کے مدعی جلیل آج بھی سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کرنے والے جج کے سامنے پیش نہ ہوئے اور نہ ہی ملزمان کو پیش کیا جاسکا۔ مدعی جلیل نے ذاتی مصروفیات کی وجہ سے جوڈیشل انکوائری میں پیش ہونے سے معذرت کرلی اور عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ 25 فروری کے بعد عدالت میں حاضر ہوسکیں گے۔

ملزمان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر پیروی آفیسر مقبول انسپکٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان جیل بھیج دیے گئے ہیں ۔ جس پر جوڈیشل انکوائری آفیسر نے سخت برہمی کا اظہارکیا اور ہدایت کی کہ ملزمان نہ پیش کرنے کے بارے میں تحریری طور پر آگاہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سانحہ میں مارے جانے والے ڈرائیور ذیشان کے بھائی احتشام نے اپنے بیان حلفی میں کہا کہ ہم جے آئی ٹی کی رپورٹ کو نہیں مانتے کیونکہ یہ ایک خود ساختہ رپورٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا شروع سے ہی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ تھا کیونکہ جے آئی ٹی میں ذمہ داران شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں عدالتوں پر پورا اعتماد ہے کہ ہمیں اُمید ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا۔ یاد رہے کہ سانحہ ساہیوال پر تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ مکمل کر لی ہے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں خلیل اور اس کی فیملی کو بےگناہ جبکہ ذیشان کو دہشتگرد قرار دیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذیشان کے دہشتگردوں کے ساتھ روابط تھے، فرانزک ماہرین کو ذیشان کے فون سے دہشتگردوں سے رابطوں کے درجنوں پیغامات ملے ہیں۔رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ خلیل کی فیملی کو بچایا جا سکتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں پر فائرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ گرفتار کیے گئے چھ سی ٹی ڈی اہلکار ہی فائرنگ میں ملوث تھے۔ سی ٹی ڈی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔ رپورٹ میں ریکارڈ میں رد و بدل کرنے والے سی ٹی ڈی افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی۔