Live Updates

جتنا مرضی شور مچائیں، ایک ایک کا احتساب کرنا ہے،عمران خان

کرپٹ یونین چوری بچانے کے چکر میں ہیں،کہتے انتقامی کاروائی کررہے ہیں، جو بھی پکڑا جاتا ہے ، نیلسن منڈیلا بن جاتا ہے،راجن پور پسماندہ علاقہ اس لیے یہاں سے صحت کارڈ کا اجراء کیا،امیر اور غریب کیلئے ایک قانون ایک معیار قائم کریں گے۔وزیراعظم عمران خان کاراجن پور میں ہیلتھ کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 فروری 2019 17:10

جتنا مرضی شور مچائیں، ایک ایک کا احتساب کرنا ہے،عمران خان
راجن پور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 فروری2019ء) وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو خبردار کیا ہے کہ جتنا مرضی شور مچائیں ہم نے ایک ایک کا احتساب کرنا ہے،کرپٹ یونین چوری بچانے کے چکر میں ہیں،کہتے انتقامی کاروائی کررہے ہیں، جو بھی پکڑا جاتا ہے ، نیلسن منڈیلا بن جاتا ہے،راجن پور پسماندہ علاقہ اس لیے یہاں سے صحت کارڈ کا اجراء کیا،امیر اور غریب کیلئے ایک قانون ایک معیار قائم کریں گے۔

انہوں نے آج راجن پور میں صحت کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جعفر لغاری میرے سب سے پرانے دوست ہیں۔جعفر لغاری کی مجھے ابھی تک نہیں پتا کہ عمر کتنی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں بار بار قوم کو سمجھاتا ہوں کہ پاکستان ایک نظریے پر بنا تھا، جب بھی کوئی قوم نظریے سے ہٹتی ہے توتباہ ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

جب ہم کہتے ہیں نیا پاکستان، اس کامطلب انصاف کا نظام ہے۔

ریاست مدینہ ایک ماڈل بنی ، ریاست مدینہ کی بنیاد بنی پاک ﷺ نے رکھی اور پھر مسلمانوں نے سات سو سال تک حکمرانی کی۔آج ہم پاکستان کے نعرے تومار رہے ہیں لیکن ہمیں اس کے مطلب کا پتا نہیں ہے۔بلوچستان میں سونا نکلا، یا معدنیات تو بلوچستان اور سندھی کہیں ہم کیوں پاکستانی بنیں؟انہوں نے کہا کہ راجن پور پاکستان کا وہ خطہ ہے تو سب سے پیچھے رہ گیا ہے۔

یہاں بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں۔ ہم آ ج یہاں سے صحت کارڈ کا آغاز کررہے ہیں، 2لاکھ 13ہزار خاندانوں میں ہم صحت کارڈ بانٹیں گے ، ہر خاندان کے پاس 7لاکھ 20ہزار علاج کیلئے موجود ہوگا۔عثمان بزدار اور ڈاکٹریاسمین راشد نے راجن پور سے صحت کارڈ دینے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد ہم پورے پنجاب میں مستحق خاندانوں میں صحت کارڈ دیں گے۔قبائلی علاقوں میں صحت کارڈ دیا ، وہ علاقے بھی پیچھے رہ گئے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ میں سرکاری ہسپتال میں پیدا ہوا، میری بہنیں سرکاری ہسپتالوں میں پیدا ہوئیں ،بہترین علاج ہوتا تھا، لیکن آج سرکاری ہسپتالوں میں غریب اور پرائیویٹ میں امیر جاتے ہیں۔اب نوازشریف کہتا مجھے جیل بھیجو یا پھر علاج کروانے بیرون ملک بھیجو۔پاکستان میں سرکاری ہسپتالوں میں ان کا علاج نہیں ہوتا۔اسی طرح شہبازشریف دس سال حکومت میں رہا، لیکن شہبازشریف کا داماد، بیٹااور اس کی بیوی ، باہر گئی ہوئی ہے۔

نوازشریف وزیراعظم تھے توان کا 28کروڑ کا علاج ہوا۔حکمران باہر علاج کروائیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ سرکاری ہسپتال ہمارے معیار کے نہیں ہیں۔ہم ان سرکاری ہسپتالوں کا معیار اس طرح بنانا چاہتے ہیں کہ امیر اور غریب دونوں سرکاری ہسپتالوں میں جائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اسلام آباد اور پنڈی میں ہسپتالوں کا دورہ کیا تو وہاں ڈینگی کے مریضوں کیلئے کمرے خالی تھے، جبکہ وارڈز میں خواتین زمین پر لیٹی ہوئی تھیں۔

سرکاری ادارے اس لیے تباہ ہوئے کہ جب ان اداروں کو نیشنلائزڈ کیا گیا تو نظام ہی تباہ ہوگیا۔وزیراعظم عمران خان نے وزیرصحت کو ہدایت کی کہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار فوری ٹھیک کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں امیر اور غریب دونوں کے لیے ایک قانون لیکر آنا ہے۔ طاقتور اور غریب کیلئے مختلف قانون نہیں ہوسکتا۔میں جیل میں تھا تو مجھے وہاں سب چھوٹے چھوٹے چوری میں ملوث لوگ ملے۔

انہوں نے کہا کہ یہ آج کل کہتے کہ انتقامی کاروائی کررہے ہیں، جو بھی پکڑا جاتا ہے ، نیلسن منڈیلا بن جاتا ہے، شہبازشریف ایسے جاتے ہیں جیسے کشمیر فتح کرکے جاتے ہیں،سندھ والوں کو،نوازشریف کودیکھو۔ایک برطانوی ممبر نے عدالت میں جھوٹ بولا اس کو سزا سنا دی گئی۔میرے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں کیس کیا ، میں نے ایک سال تک عدالت میں اپنی صفائی دی، میں نے 40سال پرانے معاہدے اور 34سال پرانے کاغذات بطور ثبوت دکھائے۔

میں نے نہیں کہا کہ مجھ پر ظلم ہو رہا ہے۔میں کہہ سکتا تھا تب میں کرکٹ کھیلتا تھا۔ لیکن میں نے صفائی دی۔ لیکن ان کی طرف جھوٹ پر جھوٹ ، ابھی تک ایک کاغذ نہیں دے سکے۔ صرف ایک کاغذ دینا تھا۔ملک تب آگے بڑھے گا جب ایک طرح کا انصاف کا نظام آئے گا۔چالیس چالیس گاڑیوں کا پروٹوکول دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دوبھائیوں کو بری کیا۔

معلوم ہوا کہ ان کو سزائے موت ہوچکی تھی۔ ایک مرغی چور کو سزا ہوئی ہے۔لیکن طاقتور باہر ہیں۔کرپٹ یونین اور کرپٹ ٹولہ چوری بچانے کے چکر میں ہیں۔میں پھر کہتا ہوں کہ جتنا مرضی شور مچائیں ہم نے ایک ایک کا احتساب کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار آپ کو شہبازشریف سے ملاتے ہیں لیکن عثمان بزدار اور ان کے بچوں کا علاج انہی ہسپتالو ں میں ہونا ہوتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات