صوبائی حکومت ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لئے 3 جی اور 4 جی سروس شروع کرنے پر غور کر رہی ہے،کامران بنگش

جمعہ 22 فروری 2019 17:57

صوبائی حکومت ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لئے 3 جی اور 4 جی سروس شروع کرنے پر ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) صوبائی حکومت ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لئے 3 جی اور 4 جی سروس شروع کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس ضمن میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس، ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش نے صوبائی کابینہ اجلاس میں ضم شدہ قبائلی اضلاع میں 3G/4G سروس شروع کرنے کے لئے تجاویز دی تھیں جس کی کابینہ نے حمایت کی ہے۔

وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے سائنس ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اس حوالے سے آج ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے آگے بڑھ رہی ہے لیکن عرصہ دراز سے قبائلی اضلاع میں جدید ٹیکنالوجی تعطل کا شکار رہی تاہم موجودہ حکومت اس بات پر غور کررہی ہے کہ قبائلی اضلاع کے عوام کو بھی اس دوڑ میں شامل کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے لیکن بدقسمتی سے ان کو اس دوڑ میں شامل کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تھے۔وزیر اعلی کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ 3/4 جی جیسی ٹیکنالوجی کے لئے قبائلی اضلاع کے لوگوں نے کوششیں کیں اور حکومت اس سروس کی فراہمی پر باقاعدہ غور کررہی ہے۔کامران بنگش نے مزید کہا کہ قبائلی اضلاع کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لئے موجودہ حکومت کی کوششیں جاری ہیں اور بہت جلد ہمارے قبائلی اضلاع صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن ہونگے۔