پاکستان کو بلیک لسٹ کرانےوالوں کومنہ کی کھانی پڑی، اسد عمر

ایف اےٹی ایف نے پاکستان کا گرے لسٹ والاموجودہ اسٹیٹس برقراررکھا ،ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ اوردہشتگردی کی مالی ترسیل روکنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا ۔ وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 فروری 2019 20:43

پاکستان کو بلیک لسٹ کرانےوالوں کومنہ کی کھانی پڑی، اسد عمر
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 فروری2019ء) وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا گرے لسٹ والاموجودہ اسٹیٹس برقراررکھا ،ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ اوردہشتگردی کی مالی ترسیل روکنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یف ٹی اے ایف کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جس پر وزیرخزانہ اسد عمر نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے ی لابنگ ناکام ہوگئی۔ ایف ٹی اے ایف نے پاکستان کا موجودہ اسٹیٹس برقراررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ روکنے کیلے مربوط اقدامات کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

دہشتگردی کی مالی ترسیل روکنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔مزید برآں وزارت خزانہ پاکستان کی جانب سے اے ٹی ایف اعلامیے پر باضابطہ بیان جاری کیا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف مشترکہ گروپ کیساتھ پاکستانی حکام کی ملاقات مئی 2019 میں ہوگی۔

جبکہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کی کارکردگی پر جون 2019ء میں جائزہ لے گا۔ وزارت خزانہ نے مزید بتایا کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نےکہا ہے کہ پاکستان دہشتگردوں کی مالی امداد کا تفصیلی جائزہ لے۔ جس پر وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے رقم کی اسمگلنگ اور دہشتگردوں کی مالی مدد روکنے کے متعدد اقدامات اٹھائے۔

واضح رہے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا چھ روزہ اجلاس آج (جمعہ)کو ختم ہوا۔ اجلاس کے اختتام پر پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے یا نہ نکالنے کی سمت کا تعین کیا گیا جس کے بعد ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایف اے ٹی ایف رواں سال مئی میں دوبارہ ایکشن پلان کا جائرہ لے گی۔ یاد رہے پاکستان کی رپورٹ انٹر نیشنل کو آپریشن ریویو گروپ کے اجلاس میں پیش کی جاچکی ہے جس میں پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی معاونت روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کو اجاگر کیا گیا۔

ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر ریگویشنز 2018میں ترامیم کی گئیں۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں عالمی مالیاتی نظام کی ساکھ، سیفٹی اور سیکیورٹی سے متعلق غور کیا گیا جبکہ آئی ایم ایف ، عالمی بینک ، اقوام متحدہ ، اوای سی ڈی ، مالیاتی انٹیلیجنس یونٹس ، علاقائی باڈیز اور دیگر تنظیموں نے بھی اپنی اپنی رپورٹس ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پیش کیں۔