اپنی گرفتاری کی کوئی پروا نہیں لیکن اہلخانہ کو سات گھنٹے تک اسلحہ کے زور پر گھر میں یرغمال بناکر جس انداز میں تذلیل کی گئی ناقابل برداشت ہے، آغا سراج درانی

میں کوئی دہشت گرد یا مفرور ملزم نہیں تھا ، نہ کہیں فرار یا روپوش ہوا تھا میرا تعلق درانی قبیلے سے ہے ، چھاپہ مارنے والے اس وقت میرے گھر پہنچے جب مجھے گرفتار کیا جاچکا تھا وہ میری موجودگی میں گھر آتے اور میری فیملی کی بے عزتی کرتے تو انہیں پتہ چل جاتا کہ وہ کس کے گھر آئے ہیں کوئی غیرت مند آدمی یہ برداشت نہیں کرسکتا،سپیکر سندھ اسمبلی نے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی پوری روداد سندھ اسمبلی اجلاس میں بیان کردی

جمعہ 22 فروری 2019 22:41

اپنی گرفتاری کی کوئی پروا نہیں لیکن اہلخانہ کو سات گھنٹے تک اسلحہ کے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2019ء) سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ انہیں اپنی گرفتاری کی کوئی پروا نہیں لیکن ان کی بیوی ، بیٹیوں اور بہو کو ساڑھے سات گھنٹے تک اسلحہ کے زور پر گھر میں یرغمال بناکر ان کی جس انداز میں تذلیل کی گئی وہ ناقابل برداشت ہے،میں کوئی دہشت گرد یا مفرور ملزم نہیں تھا ، نہ کہیں فرار یا روپوش ہوا تھا،میرا تعلق درانی قبیلے سے ہے ، چھاپہ مارنے والے اس وقت میرے گھر پہنچے جب مجھے گرفتار کیا جاچکا تھا اگر وہ میری موجودگی میں گھر آتے اور میری فیملی کی بے عزتی کرتے تو انہیں پتہ چل جاتا کہ وہ کس کے گھر آئے ہیں، کوئی غیرت مند آدمی یہ برداشت نہیں کرسکتا۔

آغا سراج درانی نے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی پوری روداد جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں بتائی اس موقع پر بہت زیادہ جذباتی ہوکر روپڑے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایوان میں موجود تمام ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ میری گرفتاری کا نہیں بلکہ اس نشست کے تقدس اور حرمت کا ہے جس پر میں بیٹھا ہوں،انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی پر حملہ کیا گیا ہے،آج جو کچھ میرے اور میری فیملی کے ساتھ کیا گیا ہے وہ کل کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو کیا دیکھانا چاہتے ہیں کہ ہم اسپیکر اور اسکی فیملی کا کیا حشر کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اسلام آباد ایک تقریب میں شرکت کے لئے گیا تھا جہاں سے بغیر کسی وارنٹ کے مجھے گرفتار کرلیا گیا۔یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے ماضی میں بھی ہم جیلوں میں جاتے رہے ہیں ایسا سلوک تو مشرف کے دور میں بھی نہیں ہوا انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہی نیا پاکستان ہی اسپیکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم خاندانی اور شریف لوگ ہیں، پاکستان کے لئے میرے خاندان کی بڑی قربانیاں ہیں، میں نہ کوئی دہشت گرد ہوں نہ کہیں روپوش یا فرار ہوا تھا پھر ایسا سلوک کیو ں کیا گیا۔

سندھ میںیہ غلط روایت ڈالی جارہی ہے ، انہوں نے کہا کہ چھاپہ مارنے والوں نے گھرمیں توڑ پھوڑ کی اورگھر کی خواتین کو ساڑھے سات گھنٹے تک اسلحہ کے زور پر یرغمال بنائے رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں گھبرانے والا نہیں ہوں، نیب کو 1985ئ سے لیکر اب تک کا تمام ریکارڈ دیدیا تھا اس کے باوجود یہ سلوک کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میں سندھ اسمبلی کا منتخب اسپیکر ہوں کوئی سزا یافتہ مجرم نہیں بلکہ صرف ملزم ہوں۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے کہا کہ وہ اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور یہ پتہ چلائیں کہ یہ غیرقانونی کام کرنے والے نیب کے کون سے افسران یا عملے کے ارکان تھے اور ان کی تفصیلات اس ایوان کے سامنے لائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ آپ کیا ہمیں پھانسی پر چڑھائیں گے ہم ڈرنے والے نہیں میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا جانثار ہوں، ہم بموں اور گنوں سے نہیں ڈرے تو ان کی چھوٹی چھوٹی بندوقوں سے کیا ڈریں گے۔انہوں کہا کہ پوری دنیا یہ دیکھ رہی ہے کہ سندھ اسمبلی کے کسٹوڈین کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔ آغا سراج کے انتہائی جذباتی خطاب کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان شیم شیم کے نعرے لگاتے رہے۔