علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی فیسوں میں سو فیصد سے بھی زائد اضافہ کردیا گیا

غریب طالبعلم یونیورسٹی میں داخلے سے محروم ہوتے جارہے ہیں، فیسوں میں کمی کرکے داخلہ تاریخوں میں توسیع کی جائے

جمعہ 22 فروری 2019 22:57

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی فیسوں میں سو فیصد سے بھی زائد اضافہ کردیا گیا ہے جس کے باعث غریب طالبعلم یونیورسٹی میں داخلے سے محروم ہوتے جارہے ہیں، فیسوں میں کمی کرکے داخلہ تاریخوں میں توسیع کی جائے۔

(جاری ہے)

ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ سندھ ایازعلی عمرانی نے ایک بیان میں کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں بی ایڈ کی داخلہ و سمسٹر فیس 15000سے 20000کے درمیان تھی لیکن حالیہ پالیسی کے مطابق سندھ میں علامہ اقبال اوپن یونیوسٹی کے مراکز میں فیس 80,000سی90,000تک بھی لی جارہی ہے جس کی وجہ سے غریب طالبعلم داخلہ لینے سے محروم ہوگیا ہے اس کے علاوہ داخلہ کی تاریخ کا اعلان بھی خاصی تاخیر سے کیا گیاہے، ہم علامہ اقبال اپوپن یونیوسٹی کے اس ظالمانہ اقدام کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان میں علامہ اقبال اورقائداعظم کے پاکستان کے خوابوں کے مطابق تعلیم عام کرنے کے دعوے کیے جاتے ہیں تو دوسری طرف فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے طالبعلموں کو علم کے زیور سے محروم کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر ایک طالبعلم اپنے تعلیمی اخراجات پورے کرنے کے لیے پارٹ ٹائم ملازمت کرتا ہے تو ان کی تنخواہ 10,000سے زیادہ نہیں ہوتی، مہنگائی کے اس دور میں اس معمولی سی اجرت میں تعلیمی اخراجات پورے ہونا ناممکن سی بات ہے ایسے میںطالبہ سے 80,000تک فیس لینا طلبہ کے ساتھ ایک بڑا ظلم ہے، ترجمان جمعیت سندھ کے مطابق حکومت کا طلبہ کو اسکالرشپ دینے کے بجائے تعلیم کا مہنگا کرنے کا دوسرا مطلب تعلیم کے بجائے جہالت کو عام کرنا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس بات کا فوری نوٹس لے کر فیسوں میں کمی کی جائے،داخلہ تاریخوں میں اضافہ کیا جائے جبکہ داخلہ پالیسی میں نرمی کی جائے، انہوں غیرطالبعلموں کو خصوصی اسکالرشپ پروگرام دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔