Live Updates

سندھ اسمبلی نے اسپیکر آغا سراج درانی کی گرفتاری اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ نیب کی ٹیم ناروا سلوک کے خلاف قرارداد منظور کرلی

جی ڈی اے، پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے نہیں دیا، پیپلز پارٹی ارکان نے نیب پر انتقامی کارروائیوں کا الزام لگادیا

جمعہ 22 فروری 2019 22:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) سندھ اسمبلی نے جمعہ کو اسپیکر آغا سراج درانی کی گرفتاری اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ نیب کی ٹیم کی جانب سے کئے جانے والے ناروا سلوک کے خلاف ایک قرارداد منظور کرلی جس کا ساتھ جی ڈی اے، پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے نہیں دیا، پیپلز پارٹی کے ارکان نے دھواں دھار تقاریر میں نیب پر انتقامی کارروائیوں کا الزام لگایا اور اسپیکر آغا سراج درانی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ مکمل یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار بھی کیا جس وقت یہ قرارداد پیش کی جارہی تھی جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر حسنین مرزا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارجیت کے خلاف اپنی ایک دوسری قرارداد پیش کرنا چاہتے تھے۔

ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ ہم سب کے لئے اہم ہے اور ہم سب اس معاملے پر مشترکہ قرار داد لانے کے لئے تیار ہیں لیکن اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ شور کردیا ۔

(جاری ہے)

پہلے ایوان سے جی ڈی اے کے ارکان اٹھ کر باہر چلے گئے اور اس کے بعد پی ٹی آئی کے ارکان نے بھی علامتی واک آٹ کردیا۔آغا سراج کے معاملے پر قرارداد پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی گنہور اسران نے پیش کی تھی ۔

اس قرارداد پر تقریر کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن سلیم بلوچ نے کہا کہ پاکستان جمہوری اور جمہوریت پر یقین رکھنے والا ملک ہے، ہم یہ نہیں کہتے کہ اسپیکر احتسابی عمل سے مبرا ہے لیکن اسلام آباد سے حراست میں لیکر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ صرف اسپیکر کا نہیں بلکہ ایوان کے تقدس کا معاملہ ہے، اگر کے پی کے ، پنجاب اور بلوچستان کے اسپیکر کے ساتھ ایسا رویہ اپنایا جاتا تو میرا رویہ ایسا ہی ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے عمل سے پاکستان کے ایوانوں کا تقدس پامال ہوا ہے۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈرکنور نوید کا کہنا تھا کہ اسپیکر ایک خاندانی شخص ہیں انکے اور خاندان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ بہت افسوس ناک ہے ،ایم کیو ایم کے ساتھ تو ایسا رویہ 22 آگست کے بعد سے مسلسل جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج پیپلز پارٹی کا دل دکھ ہوا ہے تو بات کی جارہی ہے مگر ہمارے لوگ تو آج بھی گرفتار ہورہے ہیں،ہمارے کارکنوں پر تھرڈ ڈگری تشدد تک کیا جاتا ہے۔

ہمارے سینکڑوں کارکن ہیں جن پر مقدمہ بھی نہیں مگر چھاپہ مارکر گرفتار کرلئے جاتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہمارے ایک سو چالیس کارکنان ماوراعدالت قتل ہوئے بہت سے اب تک لاپتہ ہیں، میں لیڈر آف دی اپوزیشن تھا مجھے بھی گرفتار کیا گیا تھاہمیں سیاسی مفادات سے بالاتر کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کرپشن ے وابستہ ہیں مگر چادر چودیواری کا تقدس پامال نہیں ہونا چاہئے تھا۔

ایوان میں جب اپوزیشن ارکان واپس لوٹ آئے تو وزیر اعلی سندھ کی جانب سے ان کا خیرمقدم کیا گیا۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ہمیں بات کرنے کی اجازت نہ دیکر اس ایوان میں اچھی مثال نہیں قائم کی گئی ہے۔ جس پر ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نے کہا کہ کشمیر ہمارے وجود کا حصہ ہے، ہم ہی نہیں بلکہ پاکستان کا ہر فرد کشمیر کے لئے لڑے گا۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جب سے وزیر اعلی مراد علی شاہ کا نام جے آئی ٹی میں آیا ہے وہ ہر معاملے میں گرمی دکھاتے ہیں۔

جس پر وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کشمیر ہمارے لئے بھی سب سے اہم ہے لیکن اسپیکر کا معاملہ بھی کم اہم نہیںبھٹو نے نوے ہزارقیدی آزاد کروائے۔ بلاول بھٹو نے کلبھوشن کے معاملے سے لیکر کشمیر تک آواز بلند کی ہے ۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پوری قوم متحد ہے اورہم پاک فوج کے ساتھ ہیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ کشمیر کے معاملے پر سب سے پہلے ذوالفقار علی بھٹو نے آواز اٹھائی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہاس رہے گا تو لڑ سکیں گے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ میں نے واضح کیا تھا کہ بھارتی جارحیت پر قرارداد لائیں گے شاید لیڈر آف اپوزیشن کو اب خیال آیا ہے کے کشمیر کتنا ضروری ہے۔وزیر اعلی مراد علی شاہ نے کہا کہ کشمیرپاکستان کی شہ رگ ہے ۔تمام پاکستانی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر کشمیریوں کیساتھ ییں،مودی صرف اپنے الیکشن جیتنے کے لئے مہم جوئی کررہاہے بھارتی حکومت اپنے چھوٹے سیفائدیکیلییانسانیت کونقصان پہنچارہاہے ،مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم دنیا کے سامنے ہیں،مسئلہ کشمیرپرہم سب اکٹھے اورمتحدہیں۔

ہم اپنی مسلح افواج کی ساتھ ہیں،بلاول بھٹو نیکہاہیکہ کشمیرکی ایک ایک انچ زمین لیکر رہونگا۔مرادعلی شاہ نے کہا کہ جب قومی اسمبلی میں کشمیر پرقرارداد آئی وزیراعظم ایوان میں نہیںتھے ۔انہوں نے کہا کہ احتساب جوکرنا ہوہم نے ہمیشہ اسکی حمایت کی ہے تاہم جب ملک کی بات آئے تو اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد نہ بناوکشمیر پاکستان کاحصہ ہے اور رہیگاملک میں امن قائم ہوگا اور ترقی کریگا۔

اس موقع پر وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ میرانام کشمیر کیساتھ لگاکر میرا قدبڑھادیاہے ،ہماری قیادت نے کشمیر۔کامسئلہ اٹھایاتھا۔پی ٹی آئی کے لیڈر جب نریندرمودی سے ملنے کے بعد کیاکہاتھابتاونگا۔ اس موقع پر حسنین مرز ا کا کہنا تھا کہ آغاسراج درانی اور انکی فیملی کے لئے عزت واحترام ہے ،آغاسراج درانی کی فیملی کیساتھ روئیے کی مذمت کرتے ہیں لیکن رمشاوسان اور شیریں۔

بروہی کیگھرکی چادر چاردیواری پامال کی گئی ۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ۔مرزا کے گھرپرچادر چاردیواری پامال کی گئی اسکی مذمت ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارتی گیدڑ بھبکیوں کے جواب میںجوردعمل دیا اس پرانکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ بعدازاں کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف ایوان میں جی ڈی اے ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کی جانب سے پیش کردہ الگ الگ قراردادیں بھی ایوان میں منظور کرلی گئیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات