راولپنڈی میں آسمانی بجلی اور چھت گرنے سے کمسن بچے سمیت2 جاں بحق ،3 خواتین زخمی

مختلف پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائڈنگ اور درخت گرنے سے متعدد سڑکیں بھی بند ، 12گھنٹے کی مسلسل بارش سے نالہ لئی میں پانی کے بہائو میں معمول سے اضافہ، آس پاس کی آبادی کیلئے الرٹ جاری

muhammad ali محمد علی جمعہ 22 فروری 2019 23:40

راولپنڈی میں آسمانی بجلی اور چھت گرنے سے کمسن بچے سمیت2 جاں بحق ،3 خواتین ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 فروری2019ء) راولپنڈی میں آسمانی بجلی اور چھت گرنے سے کمسن بچے سمیت2 جاں بحق ،3 خواتین زخمی
مختلف پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائڈنگ اور درخت گرنے سے متعدد سڑکیں بھی بند ، 12گھنٹے کی مسلسل بارش سے نالہ لئی میں پانی کے بہائو میں معمول سے اضافہ، آس پاس کی آبادی کیلئے الرٹ جاری۔ تفصیلات کے مطابق بدھ سے جاری بارش کے سلسلے کے دوران راولپنڈی اڈیالہ روڈ کے نواحی علاقے نکڑالی میں کھیتوں میں آسمانی بجلی گرنے سے 29سالہ راجہ قمر جاں بحق ہو گیا، جبکہ کہوٹہ کے نواحی علاقے سمبالا میں مکان کی چھت گرنے سے کم سن حنان راشد جان کی بازی ہار گیا جبکہ رشیدہ بی بی، حبیبہ بی بی، اور نایاب زخمی ہو گئیں اسی طرح مسلسل بارش کے باعث کوٹلی ستیاں میں لینڈ سلائیڈنگ لینڈ سلائیڈنگ سے کوٹلی ستیاں کی مرکزی شاہراہ بلاک ہوگئی جس سے کوٹلی ستیاں کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑااور مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت سڑک پر گرنے والے درخت اور ملبہ ہٹا کر سڑک کو صاف کیا اس دوران کوٹلی ستیاں روڈ پر ٹریفک جام رہی ادھر راولپنڈی میں مسلسل بارش سے نالیاں اور نالے بھی ابل کر باہر آگئے جبکہ نالہ لئی میں پانی کی سطح 6فٹ تک بلند ہوگئی تاہم ریسکیو ذرائع کے مطابق جمعرات کی صبح نالہ لئی میں پانی کا بہائو معمول کے مطابق رہا کٹاریاں کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح 5.71 فٹ اور گوالمنڈی میں پانی کا لیول 3.48 فٹ رہااس موقع پر ریسکیو 1122، واسا سمیت دیگر متعلقہ محکموں کو الرٹ کردیا گیا۔

(جاری ہے)

ادھربارش نے ضلعی انتظامیہ ، میونسپل کارپوریشن ، واسا، آر ڈبلیو ایم سی اور ٹریفک پولیس کی کارکردگی کا پول کھول دیابدھ کی سہ پہر شروع ہونے والی بارش سے مری روڈ ، راول روڈ پشاور روڈ ،سکستھ روڈ ،بند کھنہ روڈ، لیاقت روڈاورکچہری چوک سمیت تمام سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں جبکہ بارش کے باعث ٹریفک وارڈن مکمل طور پر سڑکوں سے غائب رہے تیز بارش کے دوران اور بارش کے بعد سڑکوں گلیوں میں پانی جمع ہوجانے سے سٹی ٹریفک پولیس اورصفائی کا عملہ مکمل طور پر غائب رہا سیوریج اور نکاسی کا کوئی انتظام نہ ہونے سے صادق آباد ، مسلم ٹائون ،ڈھوک رتہ ،رتہ امرال ، سر سید چوک ، ڈھوک کھبہ ، ڈھوک الٰہی بخش ، سٹلائیٹ ٹائون ،جاوید کالونی ، چراہ روڈپر بارش کا پانی جمع رہااسی طرح میٹرو بس سروس کے ٹریک کی مناسب دیکھ بھال اور بروقت مرمت نہ ہونے سے ٹریک پر کئی مقامات پر بارش کا جمع ہو گیا جہاں سے گزرنے والی میٹرو بسیں مری روڈ پر راہ گیروں پر پانی اچھالتی رہیں جبکہ میٹرو کے تمام ستونوں پر نکاسی کا سسٹم بند ہونے سے مری روڈ مکمل طور پر بارشی پانی کے فواروں اور آبشاروں کی زد میں رہا جس سے پیدل یا موٹر سائیکل سوار تو درکنار گاڑیوں میں موجود افراد ستونوں کے قریب10فٹ دور سے گزرتے رہے جس سے مری روڈ پر بدترین ٹریفک جام رہا بارش کے باعث بیشتر علاقوں میں شہری گھروں میں محصور ہوجانے سے دفاتر اور سکولوں میں حاضری انتہائی کم رہی دریں اثنا واسا ذرائع کے مطابق نالہ لئی کی صفائی اور کشادگی کے بعد اب نالہ لئی میں گوالمنڈی کے مقام پر 31ہزار کیوسک فٹ اور کٹاریاں کے مقام پر21ہزار کیوسک فٹ پانی گزرنے کی گنجائش موجود ہے جبکہ اس وقت نالہ لئی کی گہرائی 28فٹ ہے اور پانی کی سطح 24فٹ تک آنے پر پری الرٹ کے لئے خطرے کے سائرن بجائے جاتے ہیں۔

لئی میں صفائی کے باعث صورتحال کنٹرول میں رہی۔