کراچی میں مبینہ زہر خورانی سے ہلاک ہونے والے بچوں کی پھپھو بھی انتقال کر گئیں

بچوں کی پھپھو کا انتقال آج صبح 5 بجے دوران علاج ہوا ۔ اسپتال ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 23 فروری 2019 10:23

کراچی میں مبینہ زہر خورانی سے ہلاک ہونے والے بچوں کی پھپھو بھی انتقال ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 فروری 2019ء) : کراچی میں مبینہ زہر خورانی سے بچوں کی ہلاکت کے بعد اب بچوں کی پھپھو بھی انتقال کر گئیں۔ تفصیلات کے مطابق بچوں کے والد فیصل کی ہمشیرہ کا انتقال آج صبح 5 بجے دوران علاج ہوا۔ بچوں کی پھپھو کو حالت غیر ہونے پر وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں۔ جس کے بعد مبینہ زہر خورانی سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو گئی۔

دوسری جانب اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی حتمی رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کی وجہ سامنے آئے گی۔ گذشتہ روز لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال منتقل کی گئیں جہاں میتیوں کا پوسٹ مارٹم شروع کیا گیا ۔ اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ پوسٹمارٹم پر تین ٹیمیں کام کر رہی ہیں، پوسٹ مارٹم پر 7 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ نے بتایا تھا کہ متاثرہ فیملی نے دوران سفر خضدار میں دوست کے گھر کھانا کھایا جبکہ بچوں نے راستے میں چپس کھائے اور جوسز پیئے۔

کراچی پہنچ کر فیملی نے صدر کے نوبہار ہوٹل سے بریانی منگوائی۔ ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق دونوں ہوٹلز سے شواہد لیے جائیں گے۔ واقعہ فوڈ پوائزننگ کا ہی ہے اور اب تک اٹھارہ افراد کو ریسٹورینٹ سے حراست میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو تاخیر سے اسپتال پہنچایا گیا جب کہ دو بچوں کے جسم اکڑے ہوئے تھے۔یاد رہے کہ دو روز قبل کراچی کے ہوٹل سے مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بہن بھائی جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ والدین کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں والدہ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی تھی۔

تاہم اب ان بچوں کی پھپھو بھی اسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئیں۔ جاں بحق بچوں میں ڈیڑھ سال کا عبدالعلی، 4 سال کا عزیز فیصل، 6 سال کی عالیہ، 7سال کا توحید اور 9 سال کی صلویٰ شامل ہے۔ دوسری جانب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ریسٹورنٹ سے کھانے اور قصرناز سے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں ، رپورٹ میں بتایا گیا کہ متاثرہ خاندان نے خضدار اور حب میں کھانا کھایا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمشنر کو ہدایت کی کہ بچوں کے والدین سے جا کر ملاقات کریں اور اگر متاثرین واپس کوئٹہ جانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے انتظامات بھی کریں۔