لیبیا ،عدالت نے حماس کا سیل قائم کرنے کی کوشش میں گرفتارچار فلسطینی شہریوں کو 17 سے 22 سال قید کی سزائیں سنا دیں

لیبی عدالت کا فیصلہ منصفانہ ،فلسطینیوں نے ایسا کوئی جرم نہیں کیا جس کی پاداش میں انہیں کڑی سزائیں دی گئی ہیں،انسانی حقوق تنظیمیں

ہفتہ 23 فروری 2019 13:27

لیبیا ،عدالت نے حماس کا سیل قائم کرنے کی کوشش میں گرفتارچار فلسطینی ..
طرابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2019ء) لیبیا کی ایک عدالت نے چار فلسطینی شہریوں کو 17 سے 22 سال قید کی سزائیں سنا دی ہیں ،فلسطینیوں کو سیاسی بنیادوں پر انتقام کا نشانہ بنایا بناتے ہوئے الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے لیبیا میں اسلامی تحریک مزاحمت کا سیل قائم کرنے کی کوشش کی تھی۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے لیبی عدالت کے فیصلے کوغیر منصفانہ اور سفاکانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں نے ایسا کوئی جرم نہیں کیا جس کی پاداش میں انہیں کڑی سزائیں دی گئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق لیبیا کی عدالت نے چارفلسطینیوں مروان عبدالقادر الاشقر، ان کے بیٹے براء ، موید جمال عابد اور نصیب محمد شبیر کو لیبیا کیخلاف سازش کے الزام میں حراست میں لیا گیا اور ان کیخلاف جعلی الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔

(جاری ہے)

چاروں کو اکتوبر 2016ء کو طرابلس سے گرفتار کیا گیاتھا اور دوران حراست انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

لیبی جلادوں کے تشدد سے براء کی ایک آنکھ بھی ضائع ہوگئی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے لیبی عدالت کے فیصلے کو غیر منصفانہ اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے فیصلے پر نظرثانی کرنے اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چاروں فلسطینی لیبیا میں کرنل قذافی کے دور سے رہائش پذیر ہیں۔ 56 سالہ مروان الاشقر طرابلس میں ایک ٹیکنالوجی کمپنی چلاتے ہیں جبکہ دیگر تینوں فلسطینی لیبیا کی جامعات میں زیر تعلیم ہیں۔ مروان بلند فشار خون اور ذیابیطس کے مریض ہیں مگرانہیں کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔