جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہو چکا ہے،چودھری محمد یاسین

بھارتی حکمرانوں نے پاکستان پر جارحیت مسلط کرنے کی کوشش کے تو اسکے سنگین نتائج مرتب ہوں گے،قائد حزب اختلاف قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر

ہفتہ 23 فروری 2019 16:48

جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہو چکا ہے،چودھری ..
لند ن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2019ء) آزاد کشمیر قانون اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری محمد یاسین نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہو چکا ہے بھارتی حکمرانوں نے پاکستان پر جارحیت مسلط کرنے کی کوشش کے تو اسکے سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔ وہ ہفتہ کو یہاں ملا لہ یوسف زئی سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے ملا لہ یوسف زئی کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت حکمرانوں نے پلوامہ واقعہ کی آڑ میں جو مذہبی منافرت ، تعصب اور عدم برداشت کی مہم چلا ہی ہوہی ہے وہ جنوبی ایشیا کو جنگ اور فوجی تصادم کی طرف دھکیل رہی ہے اسکی آڑ میں وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف اپنے بھیانک جرائم پر پردہ ڈال ریا ہے بھارتی حکمرانوں نے مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے بجائے پاکستان پر جارحیت مسلط کرنے کی دھمکیاں دینے میں مصروف ہے اگر نیندر مودی نے پاکستان پر جارحیت مسلط کرنے کی کوشش کی تو پاکستان منہ توڑ جواب دے گا جس کے نتائج بھارت کے لیے بہت سنگین ہوں گے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کشمیری عوام کو انکا پیدائشی حق حق خود ارادیت دلایا جائے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک رخ اختیار کر چکی ہے بھارت کی قابض افواج کالے قوانین کے ذریعے کشمیری عوام پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا غیر ضروری استعمال بڑھ چکا ہے ،جس سے بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکتوں میں آہے روز اضافہ ہو رہاہے ہزاروں افراد شہید اور زخمی اور بینائی سے محروم ہو چکے ہیں خواتین کے خلاف جنسی تشدد ، جبری گمشد گیوں ، آندھا دھند گرفتاریوں ، نظر بندیوں اور جیلوں اور ٹارچر سیلوں میں قیدیوں پر تشدد، بڑھ چکا ہے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کا ظلم اور جبر سب سے بڑی حقیقت ہے جسے چھپانے کے لیے بھارتی حکمران اقوام عالم کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں انہوں نیکہا کہ جموں و کشمیر کے عوام اور پاکستان سفارتکاری ، مذاکرات اور گفت و شنید کے ذریعے مسائل کو حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور یہ موقف رکھتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں استصواب کے ذریعے اس تنازعہ کو حل کیا جائے انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت اور پاکستان کے مابین کسی بھی جنگ یا فوجی تصادم کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ ایسا کوئی تصادم جنوبی ایشیا اور ہمسایہ ملکوں کے لیئے تباہ کن ہو گا ۔