جنرل قمرجاوید باجوہ کا وژن امن، استحکام اورترقی ہے، ترجمان پاک فوج

کیا ہی بہترہوتا، انڈین آرمی چیف بھی جنرل قمرجاوید باجوہ کے وژن کی تقلید کرتے، جنرل قمر جاوید باجوہ کے وژن کی تقلید کیلئے پاکستان دشمنی کا سلسلہ ترک کرنا ہوگا۔ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور کا بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 23 فروری 2019 18:41

جنرل قمرجاوید باجوہ کا وژن امن، استحکام اورترقی ہے، ترجمان پاک فوج
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 فروری2019ء) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا وژن امن ، استحکام اور ترقی ہے، کیا ہی بہترہوتا، انڈین آرمی چیف بھی جنرل قمر جاوید باجوہ کے وژن کی تقلید کرتے، جنرل قمر جاوید باجوہ کے وژن کی تقلید کیلئے پاکستان دشمنی کا سلسلہ ترک کرنا ہوگا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی آرمی چیف کہتے ہیں کہ وہ پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی تقلید کرتے ہیں۔

ترجمان پاک فوج نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا وژن امن، استحکام اور ترقی ہے۔ کیا ہی بہتر ہوتا، انڈین آرمی چیف بھی جنرل قمر جاوید باجوہ کے علاقائی امن کے وژن کی تقلید کرتے۔

(جاری ہے)

میجر جنرل آصف غفورنے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے وژن کی تقلید کیلئے پاکستان دشمنی کا سلسلہ ترک کرنا ہوگا۔ واضح رہے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے گزشتہ روز اپنے انٹرویو میں پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعلق سوال پرانکشاف کیا کہ میں پاکستان کے آرمی چیف کی ہر لحاظ سے تقلید کرتا ہوں۔

جنرل باجوہ جو کہتے ہیں میں سنتا ہوں، میں مکمل طور پر فیڈ بیک لیتا ہوں، میں اس بات کا بھی علم رکھتا ہوں کہ وہ کہاں کا دورہ کر رہے ہیں ۔ میں اُن کو ہر انداز میں فالو کرتا ہوں۔ وہ پاکستان کے آرمی چیف ہیں اور مجھے اُن کو فالو کرنا بھی پڑتا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روزچیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول پرچری کوٹ اور باگسرسیکٹر کا دورہ کیا، آرمی چیف نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا۔

آرمی چیف کو فارمیشن کمانڈرز نے ایل اوسی کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی۔آرمی چیف نے ایل اوسی پر تعینات جوانوں کے بلند جذبے اور تیاری کی تعریف کی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن سے محبت کرنے والا ملک ہے۔پاکستان کسی کے دباؤ میں آنے والا ملک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم خوف زدہ ہیں اور نہ مجبور ہیں۔کسی کی دھمکیوں اوردباؤسے مرعوب نہیں ہوں گے۔کسی بھی جارحیت اورمہم جوئی کا اسی شدت سے جواب دیا جائے گا۔