پی ایس ایل 4،لاہور قلندر ز کو بڑا دھچکہ لگ گیا

اے بی ڈیویلیئرز کمر کی انجری کا شکار،لیگ میں مزید شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 23 فروری 2019 18:57

پی ایس ایل 4،لاہور قلندر ز کو بڑا دھچکہ لگ گیا
شارجہ (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23فروری 2019ء) پاکستان سپر لیگ 4میں لاہور قلندرز کے کپتان ا ے بی ڈیویلیئرز انجری کا شکار ہوگئے ہیں ۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچ کے دوران ڈیویلئرز تیز رن لیتے ہوئے کمر کی انجری کا شکار ہوگئے، انہوں نے پورے اوور ز بلے بازی کی تاہم اس کے بعد کوئٹہ کی اننگز کے دوران فیلڈپر بھی نہیں آئے اور فخر زمان نے کپتانی کے فرائض سر انجام دیئے ۔

یاد رہے کہ پی ایس ایل کے بارہویں میچ میں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جیت کے لیے 144رنز کا ہدف دیا ہے ۔ شارجہ میں کھیلے جارہے پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے بارہویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کو ترجیح دیتے ہوئے لاہور قلندرز کو بیٹنگ کی دعوت دی، فخرزمان اور سہیل اختر نے اننگز کا آغاز کیا تو کل کھیلے جانے والے میچ میں عمدہ کارکردگی دکھانےوالے فخر زمان آج محض 3 رنز بنا کر محمد نواز کا شکار بن گئے۔

(جاری ہے)

سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں سزا یافتہ لیفٹ آرم بیٹسمین سلمان بٹ ایک بار پھر ناکام رہے اور5رنز بنا کر غلام مدثر کا شکار بن گئے،سہیل اختر نے21گیندوں پر1چوکے اور3چھکوں کی مدد سے29رنز سکور کیے جس کے بعد وہ غلام مدثر کی دوسری وکٹ بنے،کورے اینڈرسن اور ڈیویلیئرز نے چوتھی وکٹ کے لیے37رنز جوڑے جس کے بعد کورے اینڈرسن19رنز بنا کر انور علی کا شکار بنے،ڈیویلیئرز اور ویئز نے پانچویں وکٹ کے لیے40رنز جوڑے جس کے بعد ویئز20رنز بنا کر سہیل تنویر کا شکار بن گئے ،گوہر علی5رنز بنا کر غلام مدثر کا تیسرا شکار بنے،یاسر شاہ ایک رن بنا کر سہیل تنویر کے ہاتھوں پوویلین لوٹے، اے بی ڈی ویلیئرز 45 رنز پر ناٹ آﺅٹ رہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے غلام مدثر نے 3، سہیل تنویر نے 2 جب کہ محمد نواز اور انور علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔یاد رہے کہ کوئٹہ کے کپتان نے ایونٹ میں مسلسل چوتھی بار ٹاس جیتا ہے جبکہ اس ٹیم نے تینوں میچوں میں کامیابی حاصل کرکے پوائنٹس ٹیبل پر اپنی برتری بھی جما رکھی ہے۔لاہور قلندرز نے گزشتہ روز ملتان سلطانز کے خلاف آخری گیند پر چھکا لگا کر فتح حاصل کی تھی، قلندرز نے 4 میچوں میں سے 2 جیتے اور 2 میں اسے ناکامی کا سامنا رہا ہے۔