بھارت کو پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کی دھمکی پر چین کے ردعمل سے خبردار کردیا گیا

سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کے حصے میں آنے والے دریاوں کا تمام پانی روکنا ممکن نہیں، ایسا کرنے کی صورت میں پنجاب اور کشمیر کے علاقے ڈوب جائیں گے، جبکہ ردعمل کے طور پر چین بھی بھارت کے دریاوں کا پانی روک سکتا ہے: بھارتی آبی ماہرین

muhammad ali محمد علی ہفتہ 23 فروری 2019 22:16

بھارت کو پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کی دھمکی پر چین کے ردعمل سے خبردار ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 فروری2019ء) بھارت کو پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کی دھمکی پر چین کے ردعمل سے خبردار کردیا گیا، بھارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کے حصے میں آنے والے دریاوں کا تمام پانی روکنا ممکن نہیں، ایسا کرنے کی صورت میں پنجاب اور کشمیر کے علاقے ڈوب جائیں گے، جبکہ ردعمل کے طور پر چین بھی بھارت کے دریاوں کا پانی روک سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کے وزیر برائے آبی وسائل کی جانب سے پاکستان کے حصے جا پانی روکے جانے کی دھمکی پر بھارتی آبی ماہرین نے مودی سرکاری کو خبردار کیا ہے۔ بھارتی آبی ماہرین نے مودی سرکاری کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کوئی بھی عمل الٹا بھارت کیلئے ہی نقصان دہ ثابت ہو گا۔ بھارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کے حصے میں آنے والے دریاوں کا تمام پانی روکنا ممکن نہیں، ایسا کرنے کی صورت میں پنجاب اور کشمیر کے علاقے ڈوب جائیں گے۔

(جاری ہے)

جبکہ اگر ایسا کیا جاتا ہے تو ردعمل کے طور پر چین بھی بھارت کے دریاوں کا پانی روک سکتا ہے۔ اس وقت بھارت کے زیادہ تر دریا چین سے شروع ہو کر بھارت میں داخل ہوتے ہیں۔ چین اور بھارت کے درمیان دریاوں کے پانی کے تقسیم کا کوئی معاہدہ بھی نہیں ہوا۔ اس لیے چین بنا روک ٹوک کے بھارت کے دریاوں کا پانی روک سکتا ہے۔ اور اگر ایسا ہوا تو بھارت کے اکثر بڑے دریا خشک ہو جائیں گے۔

واضح رہے کہ بھارت نے پلوامہ حملے کو جواز بنا کر پاکستان کیخلاف آبی دہشت گردی شروع کردی ہے۔ بھارتی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز اور وزیر برائے آبی وسائل اینڈ ریور ڈویلپمنٹ نتین گڈکری نے دھمکی دی کہ ہماری حکومت نے پاکستان جانے والا دریاؤں کا پانی روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جانیوالے مشرقی دریائوں دریائے راوی، ستلج اور بیاس کا رخ موڑ کر اس کا پانی جموں وکشمیر اور پنجاب کو پہنچایا جائیگا ۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر انڈس واٹر کمیشن شیراز میمن نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کا پانی بند نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس ہمارے دریاؤں میں آنیوالے پانی روکنے اور رخ موڑنے کی صلاحیت ہی نہیں، یہ سراسر بھارت کی گیدڑ بھبکی ہے۔شیراز میمن نے کہا کہ بھارت میں سیاسی لوگ سیاسی باتیں کرتے ہیں،عملاً ایسا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہاکہ مودی نے وزیراعظم بنتے ہی اس حوالے سے بریفنگ لی تھی، بھارت کو پتا لگ گیا تھا کہ ایسا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی نے اس کے بعد سے ایسا بیان نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستانی دریاؤں کا پانی روکنے کی کوئی اطلاع نہیں۔