مودی کو مشورہ دیتے ہیں الیکشن کے نام سے دونوں ملکوں کے عوام میں نفرتیں نہ پھیلائیں،رؤف لالہ ،سلیم آفریدی

بھارت اگر ہماری فلموں کا بائیکاٹ کرتا ہے تو ہمیں بھی ان کی فلموں کا بائیکاٹ کرنا ہوگا،ہما نصر،الماس ،گل رانہ اور خالد حسن کی میڈیا سے گفتگو

پیر 25 فروری 2019 19:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2019ء) پاکستانی فنکاروں نے کہا ہے مودی سرکار کے آنے کے بعد ہندوستان میں پاکستانی فنکاروں کے لئے حالات بدل گئے ہیں۔حالت کی کشیدگی کی وجہ ہمارے فنکاروں کی جلد بازی اور ہندوستان میں کچھ لوگوں کی تنگ نظری ہے ۔بھارت اگر ہماری فلموں کا بائیکاٹ کرتا ہے تو ہمیں بھی ان کی فلموں کا بائیکاٹ کرنا ہوگا۔

مودی کو مشورہ دیتے ہیں کہ الیکشن کے نام سے دونوں ملکوں کے عوام میں نفرتیں نہ پھیلائیں ۔ملک چھوٹے بڑے ہوسکتے ہیں ایٹم بم کا سائز ایک سا ہوتا ہے۔ان خیالات کا اظہار معروف کامیڈین رف لالا،سلیم آفریدی،ہما نصر،الماس ،گل رانہ اور خالد حسن نے پیر کو کراچی پریس کلب میں منعقد پروگرامپاک بھارت کشیدگی اور فنکارمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ان کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے نو منتخب ارکان بھی موجود تھے۔ ہمہ نثر نے کہا کہ ہندوستان کہتا ہے کہ ہم پاکستانیوں کو پلیٹ فارم دیتے ہیں اور وہ بھاگے چلے آتے ہیں تو میں نے شان پاکستان کا قیام کیا جس سے ان ہندوستان کے فنکاروں کو مواقع فراہم کرہے ہیں جو پاکستان میں کام کرنا چاہتے ہیں ۔پاکستانی دل والے ہے ہم آج بھی دوستی کا ہاتھ آگے بڑھا رہے ہیں مگر دکھ ہوتا ہے کہ جب ہندوستان کی جانب سے نفرت انگیز بیانا ت دئیے جاتے ہیں۔

خالد حسن نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کواداروں سے بے دخل کیا جارہا ہے۔کامیڈی اور میوزک میں ہندوستان ہمیشہ ہمارا محتاج رہا ہے،اس موقع پر معروف کامیڈین رف لالا نے کہا کہ کچھ فنکاروں کو ہندوستان میں پاکستان کے خلاف بولنے کے پیسے ملتے ہیں۔مودی کو مشورہ دیتا ہو کہ الیکشن کی وجہ سے لوگوں میں نفرتیں نہ پھیلائیں۔ مودی سرکار کے آنے کے بعد ہندوستان میں پاکستانی فنکاروں کے لئے حالات بدل گئے ہیں۔

سلیم آفریدی نے کہا کہ پاکستانیوں کے فن کو ہندوستان میں سدھو نے بہت سرایا۔ جس کی اسے سزا ملی اور انہیں کپل شرما شو سے نکالا گیا۔ حالت کی کشیدگی کی وجہ ہمارے فنکاروں کی جلد بازی اور ہندوستان میں کچھ لوگوں کی تنگ نظری شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ہر قیمت پر ہندوستان میں کام نہیں کرینگے بلکہ اپنی قیمت پر کام کرینگے۔خالد حسن نے کہا پوری انڈیا نے نہیں صرف مودی نے پوری انڈیا کو بھینسو کا تبیلا بنا دیا ہے جہاں فنکاروں سے زیادہ بھینسوں کو عزت دی جارہی ہے ۔

ہندوستان میں اتنا خم نہیں ہے کہ وہ پاکستان پر حملہ کرے ۔معروف آرٹس الماس نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس وقت بڑی کشیدگی چل رہی ہے۔ہندوستان کے صحافی انتشار کو پھیلانا چاہتے ہیں۔ فنکار امن کے سفیر ہوتے ہیں پاکستان کے فنکاروں کو کام نہ دینے کی باتیں کرنے والے اپنی پرانی تاریخ جو پاکستانی فنکاروں سے بھری بڑی ہے کو کیسے ختم کرینگے۔گل رانا نے کہا کہ ہمارے فنکاروں آوازوں سے ہندوستان خوفزدہ ہیں۔ہندوستان پاکستان ایک دوسرے سے الگ نہیں ہوسکتے ہیں۔رکاوٹیں ہندوستان کی جانب سے ہے ہم پاکستانی بڑے دلوں والے ہیں۔