بحریہ ٹاؤن کیس میں بھارتی تباہ شدہ جنگی طیارے کا تذکرہ

بحریہ ٹاؤن کا موقف مگ 21 کی طرح نیچے آ گرا ہے، پابندی کے باوجود بحریہ ٹاؤن نے باؤنڈری کے باہر بکنگ جاری رکھی۔ جسٹس عظمت سعید

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 28 فروری 2019 14:45

بحریہ ٹاؤن کیس میں بھارتی تباہ شدہ جنگی طیارے کا تذکرہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 فروری 2019ء) : سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن عمل درآمد کیس کی سماعت جاری ہے،۔بحریہ ٹاؤن عمل درآمد کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین عملدرآمد رکنی بنچ نے کی۔دوران سماعت بھارت کے تباہ شدہ جنگی طیارے کا تذکرہ بھی ہوا۔میڈیا رپورٹس سمیں بتایا گیا ہے کہ دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کا موقف مگ 21 کی طرح نیچے آ گرا ہے۔

پابندی کے باوجود بحریہ ٹاؤن نے باؤنڈری کے باہر بکنگ جاری رکھی۔بحریہ ٹاؤن کی کسی بات پر یقین نہیں رہا۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ملک ریاض عدالت کے ساتھ کھیل کھیل رہے ہیں۔اگر بحریہ کہے کہ باہر دھوپ ہے تو بھی نہیں مانوں گا۔واضح رہے بحریہ ٹاون نے سپریم کورٹ کو 12 سال میں 405 ارب روپے ادا کرنے کی پیشکش کی تھی جسے عدالت کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

گذشتہ سماعت پر نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے تو عدالت نے ان کی طرف سے نامکمل جواب پر اظہار برہمی کیا۔اس موقع پر بحریہ ٹاون نے عدالت کو 405 ارب روپے کی پیشکش کی ۔ملک ریاض کے وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ بحریہ ٹاون اس کیس میں 405 ارب روپے دینے کی پیشکش کرتا ہے۔ یہ 405 ارب 12 سال میں ادا کئیے جائیں گے تاہم عدالت نے یہ کہہ کر بحریہ ٹاون کی پیشکش مسترد کر دی کہ بحریہ ٹاؤن کی پیشکش بہت زیادہ دلچسپ نہیں۔

بعد ازاں عدالت نے مارکیٹنگ کمپنیوں کو پلاٹوں کی فروخت اور بکنگ کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا۔جس کے بعد یہ سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔ واضح ہو کہ ملک ریاض بیرون ملک جا چکے ہیں۔اس پر ملک ریاض کے وکیل کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروایا جا چکا ہے ۔ملک ریاض کے وکیل نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروایا ہے کہ بحریہ ٹاون کے مالک ملک ریاض کینسر کے مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ ملک ریاض کینسر کے مرض کے علاج کے غرض سے ہی بیرون ملک گئے ہیں۔