ملک میں پر امن حالات چاہتے ہیں تو ملک میں دوبارہ انتخابات کرائیں جائے ،مولانا فضل الر حمن

حقیقی نمائندوں کا ووٹ چوری کرکے نااہل شخص کووزیر اعظم بنادیا گیا ہے جو کسی صورت قبول نہیں کریں گئے ا مریکہ 17سال تک افغانستان میں جنگ کرنے کے بعد اب طالبان سے مذکرات کررہاہے، آج اسر ئیل کو تسلیم کی گیا تو فلسطینیوں پرقبضہ کے مترادف ہوگا پاکستان کی طرف کسی نے بھی میلی آنکھ سے دیکھا تو اس کی آنکھیں نکال دیں گئے آج پورے ملک میں یکجہتی کا دن منا رہے ہیں ملک کی حفاظت کیلئے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ،لیکن پاک فوج صرف سرحدوںکی حفاظت کریں تو ان سے عوام کتنی پیار کرتی ہے سیاست میں انہیں مداخلت نہیں کرنی چاہئیں ، پر امن ملک کے لئے اسر نو انتخابات کرائے جائیں اور ووٹ چوری کرنے کا سلسلہ اب بند کرنا چاہئیں اگر اس دفعہ انتخابات میں دھاندلی کرائی گئی جمعیت کے کارکنان دھاندلی کرنے والوں سے جنگ کریں گئی ہم ملک کو غلط قوتوں کے حوالے نہیں کرسکتے ،ملک میں حقیقی عوامی جمہوری نظام لانا چاہتے ہیں، ڈیرہ اللہ یار میں تحفظ ختم نبوتﷺ ملین مارچ سے خطاب

جمعرات 28 فروری 2019 21:53

ملک میں پر امن حالات چاہتے ہیں تو ملک میں دوبارہ انتخابات کرائیں جائے ..
ڈیرہ اللہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 فروری2019ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الر حمن نے کہا ہے کہ اگر ملک میں پر امن حالات چاہتے ہیں تو ملک میں دوبارہ انتخابات کرائیں جائے ، حقیقی نمائندوں کا ووٹ چوری کرکے نااہل شخص کووزیر اعظم بنادیا گیا ہے جو کسی صورت قبول نہیں کریں گئے ا مریکہ 17سال تک افغانستان میں جنگ کرنے کے بعد اب طالبان سے مذکرات کررہاہے،اگر آج اسر ئیل کو تسلیم کی گیا تو فلسطینیوں پرقبضہ کے مترادف ہوگا پاکستان کی طرف کسی نے بھی میلی آنکھ سے دیکھا تو اس کی آنکھیں نکال دیں گئے ، آج جمعہ کو پورے ملک میں یکجہتی کا دن منا رہے ہیں ملک کی حفاظت کیلئے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ،لیکن پاک فوج صرف سرحدوںکی حفاظت کریں تو ان سے عوام کتنی پیار کرتی ہے ،سیاست میں انہیں مداخلت نہیں کرنی چاہئیں ، پر امن ملک کے لئے اسر نو انتخابات کرائے جائیں اور ووٹ چوری کرنے کا سلسلہ اب بند کرنا چاہئیں اگر اس دفعہ انتخابات میں دھاندلی کرائی گئی جمعیت کے کارکنان دھاندلی کرنے والوں سے جنگ کریں گئی ،ہم ملک کو غلط قوتوں کے حوالے نہیں کرسکتے ،ملک میں حقیقی عوامی جمہوری نظام لانا چاہتے ہیں یہ بات انہوں نے ڈیرہ اللہ یار میں تحفظ ختم نبوتﷺ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے بلوامہ واقع کا الزام پاکستان پر لگا کر مانسہرہ پر حملہ کیامگر پاکستان نے پوری جرات کے ساتھ اس کا جواب دیا جس سے انہیں کچھ کوتاہیاں کم ہوئی ہے انہوںنے کہاکہ ملک آج اقتصادی صورتحال سے دوچار ہے غلط پالیسیوں کی وجہ سے اپنے وسائل کو استعمال کرنے کے بجائے ملک کو مزید قرضوں میں ڈبو دیا گیا ہے جس سے ملک میں دوسوفیصد کے زیاد مہنگائی ہوگئی ہے جس سے غریب کا چولہا بند ہو چکا ہے اور وہ بچوں کے علاج اور تعلیم کے لئے پریشان ہے ،ملک میں ترقیاتی کام ٹھپ ہوکر رہے گئے ہیں حکومت عوام کو گھر دینے کے بجائے ،لوگوں کو بے گھر کررہی ہے ،روز گار دینے کے بجائے روز گار چھینا جارہا ہے ،ہماری خارجہ پالیسیوں پر بھی سوالیہ نشان اٹھنے شروع ہوگئے ہیں ایران اور افغانستان بھی ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں ،اتنی خارجہ پالیسی ناقص ہوچکی ہے کہ ہمارے دیرنہ دوست چین بھی ہم سے ناراض ہوچکا ہے جسکی حکومت نے 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری روک دی ہے خارجہ پالیسیوں کی وجہ سے خطے میں ہم تنہا ہوتے جارہے ہیںانہوں نے کہاکہ وفاق تحفظ ختم نبوت ﷺ کے قانون کو چھیڑ خانی سے باز آ جائیں اگر وہ خوفیاں طاقوں کے ہاتھوں کھیل گئے تو اس کے بہت خطر ناک نتائج برآمد ہونگیں ،امر یکی پالیسیوں نے پوری دنیا میں جنگ برپا کررکھی ہے پوری دنیا میں امریکی فوج پھیلی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ آج دینی مدارس کے خلاف کاروائی اور قادنیوں کے بارے میں نرم گوشہ رکھا جارہا ہے اس ملک کی اسلامی حیثیت ہے قادنیوں برطانیہ سے آکر سرکاری پروٹوکول میں آرہے ہیں جن سے ملاقاتیں بھی ہورہی ہے یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا سیاہ ترین دن ہے جب قادنیوں کو سرکاری پروٹوکول دیا جارہاہے جو ہمارے آئین اور مذہب دونوں میں نہیں آتے ہیں بھارت نے جو سرحدوں پر حملہ کیا ہے اس پر پور ی قوم متحد ہے اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے دفاع وقت کی حفاظت پوری دفاعی قوت کے ساتھ کریں گئے اگر وہ اپنی پیشہ وارنہ صلاحتیوں پروطن کا دفاع کریں تو پوری قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے ،مگر سیاست میں مداخلت نہیں کریں ،پاک فوج سرحدو ں کی حفاظت کرتی ہے اور سیاست دان نظریات کی حفاظت کرتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ او آئی سی مسلمان ممالک کا فورم ہے مگر آج اس فورم پر بھارت کو بلا یا جارہاہے جبکہ بھارت ہمارے اسلامی فورم کا رکن بھی نہیں ہے اس کا مقصد او آئی سی کو کمزور کرنا ہے ۔ا نہوں نے کہاکہ ملین مارچ کا مقصد ہمیں عوام کے پاس جانا ہے تاکہ انہیں متحد کیا جاسکیںانہوںنے کہاکہ ہم کشمیری بھائیوں کو یقین دلاتے ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہے ۔جلسے سے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ ،ایم این اے مولانا امیر زمان ،جے یو آئی بلوچستان کے صدر ، جے یو آئی سندھ کے صدر راشد محمود سومرو ، مولا ناعبداللہ جتک، نظام الدین لہڑی ، ڈاکٹر حفیظ الرحمن کھوسہ ، مولانا ابوبکر لاشاری ، مولانا عبدالغنی ہانبھی سمیت دیگر مرکزی اور صوبائی قائدین نے بھی خطاب کیا ۔