Live Updates

بھارتی پائلٹ بھارت واپس جاتے ہی دعویٰ کرے گا کہ اس نے پاکستانی ایف 16 طیارہ مار گرایا تھا

ابھی نندن کو اس وقت رہا کرنے فاش غلطی اور پاگل پن ہوگا، بھارت اسے بین الاقوامی ہیرو بنا کر پیش کرے گا، جبکہ اس اقدام کے باوجود بھارت پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے: دفاعی تجزیہ نگار زید حامد

muhammad ali محمد علی جمعرات 28 فروری 2019 23:19

بھارتی پائلٹ بھارت واپس جاتے ہی دعویٰ کرے گا کہ اس نے پاکستانی ایف 16 ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 فروری2019ء) بھارتی پائلٹ بھارت واپس جاتے ہی دعویٰ کرے گا کہ اس نے پاکستانی ایف 16 طیارہ مار گرایا تھا، دفاعی تجزیہ نگار زید حامد کا کہنا ہے کہ ابھی نندن کو اس وقت رہا کرنے فاش غلطی اور پاگل پن ہوگا، بھارت اسے بین الاقوامی ہیرو بنا کر پیش کرے گا، جبکہ اس اقدام کے باوجود بھارت پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق معروف دفاعی تجزیہ نگار زید حامد کی جانب سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا کرنے کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں زید حامد کا کہنا ہے کہ بھارتی پائلٹ بھارت واپس جاتے ہی دعویٰ کرے گا کہ اس نے پاکستانی ایف 16 طیارہ مار گرایا تھا۔ دفاعی تجزیہ نگار زید حامد کا کہنا ہے کہ ابھی نندن کو اس وقت رہا کرنے فاش غلطی اور پاگل پن ہوگا۔

(جاری ہے)

بھارت اسے بین الاقوامی ہیرو بنا کر پیش کرے گا جبکہ اس اقدام کے باوجود بھارت پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے۔

واضح رہے کے جمعرات کے روز وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھارتی پائلٹ رہا کرنے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ بھارتی پائلٹ کو امن کی خاطر کل رہا کردیں گے، بھارت کو پھر کہتا ہوں کہ حملے سے باز رہے، ورنہ ہمیں مجبوراً حملے کا جواب دینا پڑے گا۔

انہوں نے آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 26 جولائی کو میں نے پاک بھارت مذاکرت کے حوالے سے بیان دیا تھا کہ اگر مودی ایک قدم بڑھائے گا تو میں دو قدم بڑھاؤں گا۔ کیونکہ برصغیر ایک ایسا خطہ ہے جہاں دنیا کی سب سے زیادہ غربت ہے۔ چین نے 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ چین نے اپنے ہمسایوں کے ساتھ تمام مسائل کو بڑے احسن طریقے سے حل کیا۔

چین نے دنیا کا بہترین ریل سسٹم اور انفراسٹرکچر بنایا۔ کیونکہ امریکا جنگوں پر اور چین اپنے لوگوں پر پیسا لگا رہا تھا۔ برصغیر کا آگے بڑھنے کیلئے امن ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مودی کو خط لکھا کہ ہمارے وزراء خارجہ کو اقوام متحدہ کے بین الاقوامی فورم پر ملنا چاہیے۔ لیکن اس کا بھی جواب اچھا نہیں آیا۔ بھارت میں الیکشن تھے ہم نے سوچا کہ اس لیے ہمیں اچھا جواب نہیں مل رہا۔

ہم نے سوچا کہ الیکشن کے بعد حالات ٹھیک ہوں گے تو ہم بات کریں گے۔ کرتارپور راہداری کھولنے کے باوجود بھارت نے منفی رویہ اختیارکیے رکھا۔ اسی طرح پلوامہ ہوگیا۔ میں یہ نہیں کہتا کہ حملے میں بھارت کا اپنا ہاتھ شامل تھا، لیکن بھارت نے پلوامہ حملے کا الزام آدھ گھنٹے بعد ہی پاکستان پر عائد کردیا۔ جن دنوں پلوامہ ہوا انہی دنوں سعودی ولی عہد کا دورہ تھا۔

پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری ہونے جارہی تھی۔ پھر پلوامہ واقعے سے پاکستان کوکیا فائدہ ہوسکتا ہے؟ پاکستان امن کیلئے افغانستان میں امریکا طالبان مذاکرات میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت سے پلوامہ حملے کے ثبوت مانگے کہ ہمیں ثبوت دیں ہم خود ایکشن لیں گے۔ لیکن ثبوت دینے کی بجائے بھارت نے کشیدگی کو ہوا دی۔

عمران خان نے کہا کہ میں اس تمام صورتحال میں پاکستان میڈیا کو مثبت صحافت کرنے پرخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ کیونکہ ہمارے میڈیا نے دہشتگردی جنگ صحافت کی ہے۔ بھارتی جنگی جہاز نے پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کی، لہذا ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم کچھ نہیں کرتے، ہم نے سوچا کہ اگر ہمارا نقصان نہیں ہوا تودرگزر کرتے ہیں۔ لیکن اگلے دن ہم نے ان کے جہاز گرا کر دکھایا کہ ہم جواب دینے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

ہماری پوری قوم اس وقت متحد ہے۔ میں نے کل شام مودی کو فون کرنے کی کوشش کی، کیونکہ جنگ ہمارے فائدے میں نہیں ہے۔ ہم نے پیغامات بھی بھجوائے۔ ہمیں کوئی ڈر یا خوف نہیں ہے۔ ہماری فورسز نے دہشتگردی کے خلاف جس طرح جنگ لڑی ہے ہمیں کوئی خوف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارا ایشو کشمیر کا مسئلہ ہے۔ ہندوستان کی عوام سے کہتا ہوں کہ جس طرح کشمیریوں پر ظلم ہورہا ہے، جس طرح کشمیریوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں؟ کشمیری موومنٹ شروع ہوچکی ہے، ان پر جتنا بھی ظلم کریں گے ان کی جدوجہد بڑھتی جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ ہمیں کشمیر پر مذاکرات کی ضرورت ہے، تامل ٹائیگرز نے سب سے زیادہ خودکش حملے کیے، لیکن یہ حملے ہندومذہب سے نہیں سے تعلق نہیں رکھتے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے خوف ہے کہ کہیں جنگ میں اندازے غلط نہ نکل جائیں۔ افغانستان میں غلط اندازے لگائے گئے، دنیا کی بڑی فوج کو غلط اندازہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہم انڈیا کا جواب دینے کیلئے مجبور ہیں، اگر انڈیا نے جنگ شروع کی توہم جواب دیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، پاکستان خطے میں امن واستحکام چاہتا ہے۔ ہمارا کام جنگیں نہیں حکومتوں کا کام لوگوں کے فلاح وبہبود کیلئے کام کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مذاکرات اور امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے تاریخ سے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیپوسلطان نے فیصلہ کیا کہ کیا ہم نے آزاد رہنا ہے یا انگریزوں کی غلامی کرنی ہے۔اس ملک کا ہیروٹیپوسلطان ہے،ایک غیرت مند قوم ہمیشہ آزادی کیلئے لڑتی ہے۔ کل رات ہمیں تھا کہ شاید کوئی میزائل حملہ کیا جائے ، اس کیلئے ہم تیار کھڑے تھے۔ مجھے پتا ہے ہماری فوج کہاں کھڑی ہے، میں ہندوستان کو کہتا ہوں کہ حملے کا سوچنا بھی مت ، کیونکہ پھر ہم حملے کا جواب دینے کیلئے مجبور ہوں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ گرفتار پائلٹ کو رہا کردیا جائے۔ لہذا امن کی خاطر گرفتاربھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ گرفتار بھارتی پائلٹ کو کل رہا کر دیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات