Live Updates

بھارتی طیارے گرانے والے پائلٹ کو گولڈ میڈل اور اعزازی شیلڈ دی جائے گی، مفتی منیب الرحمن

جمعة المبارک کو پاکستان کے استحکام ، سا لمیت اورتحفظ کے لیے یومِ عزم کے طور پر منایا جائے مودی کا شکریہ کہ اس نے پوری قوم کوبیس کروڑ قالب یکجان بنادیا، دارالعلوم نعیمہ میں ہنگامی پریس کانفرنس

جمعہ 1 مارچ 2019 00:00

بھارتی طیارے گرانے والے پائلٹ کو گولڈ میڈل اور اعزازی شیلڈ دی جائے ..
�راچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2019ء) تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کے صدر اور چیئرمین رویت ہلال کمیٹی ومفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن نے علماء ومشایخ اہلسنت کے ہمراہ دارالعلوم نعیمیہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا:دوبھارتی طیاروں کو گرانے والے پاکستانی پائلٹس پوری قوم کے محسن ہیں ،اُن کی شجاعت سے انڈین ائیر فورس کا مورال ڈائون ہوا ہے اور پاکستانی قوم کے حوصلے بلند ہوئے ہیں ، ہم ان کو سلام کرتے ہیں ،ان شاء اللہ! عنقریب اسکواڈرن لیڈر محمد حسن صدیقی اور ان کے کو پائلٹ کونشانِ سپاس کے طورپر علمائے اہلسنت کی جانب سے گولڈ میڈل اور اعزازی شیلڈ پیش کی جائے گی ، نیز جبّہ گائوں کو ان کے نام سے موسوم کیا جائے۔

پوری قوم تینوں مسلّح افواج کے سربراہان اور وزیر اعظم کی شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بھارت کو واضح پیغام دیا ،جس میں کوئی ابہام یا پس وپیش نہیں تھا کہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گااور پھر اُسے سچ کردکھایا۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل آصف غفور نے بھی قوم کی صحیح ترجمانی کی ۔ اہلسنت کا ٹریک ریکارڈ اس پر شاہد ہے کہ تحریک پاکستان سے لے کر ہر مشکل مرحلے پر وطن عزیز پر جب بھی مشکل وقت آیا، صف اول میں کھڑے رہے ہیں اور ان شاء اللہ اپنی اس روایت کو اب بھی قائم رکھیں گے۔

گزشتہ کافی عرصے سے حزبِ اقتدار واختلاف سمیت ہمارے سیاسی قائدین ایک دوسرے کی توہین وتذلیل میں مشغول تھے ، پارلیمنٹ غیر فعال ہوچکی تھی اور کوئی انہیں عقل کی راہ سجھانے والا نہیں تھا، لیکن ’’عدوّ شرے برانگیزد کہ خیرمادراں باشد‘‘کے مصداق بھارتی اِقدام نے پوری پاکستانی قوم کو بیس کروڑ قالب اور یکجان بنادیا ہے ،آج پوری قوم تمام اختلافات بھلا کر ملک کے تحفظ وسلامتی اور استحکام کے لیے یکسو ہے ، پس وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان کی ذمے داری ہے کہ تسبیح کے ان مربوط دانوں کو دوبارہ بکھرنے نہ دیں ،کیونکہ ملک کے مستقبل کے لیے قومی اتفاق رائے سے اقتصادی ، سماجی اور سیاسی پیکج مرتب کرنے کے لیے اتحاد واتفاق کی ضرورت ہے ، کسی بھی متوقع جنگ میں کامیابی کے لیے ملک کا داخلی ،معاشی وسیاسی استحکام اوّلین ضرورت ہے ۔

یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ ملک میں سب کچھ ٹھیک ہے، ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔ جنگ کسی کے لیے بھی ترجیحِ اول نہیں ہونی چاہیے۔ اسلام کی تعلیم بھی یہ ہے کہ جنگ کی ابتلا کو دعوت نہ دو، لیکن اگر تقدیرِ الٰہی اور دشمن بدنیتی سے جنگ مسلّط کردے تو پھر قدم پیچھے ہٹانا بزدلی ہے اور غیرتِ ایمانی کے منافی ہے ،پھر آگے بڑھ کر دشمن کو زیر کرنے کے سوا کوئی دوسرا آپشن باقی نہیں رہتا۔

ہماری سیاسی قیادت اور مسلّح افواج نے یہی پیغام دیا ہے ، امن خیرات کے طور پر نہیں ملتا، دیرپا اور باوقارامن کے لیے طاقت کی پوزیشن میں ہونا ضروری ہے ۔ اس وقت یقینا پاکستانی وبھارتی عوام سمیت پوری دنیا میں کوئی بھی جنگ نہیں چاہتا،یہ مودی کی عیاری اور آنے والے قومی الیکشن جیتنے کے لیے ایک مکروہ سیاسی چال تھی ،جس میں قدرت نے اُسے رسوا کر کے ناکامی سے دوچار کردیا ،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہی: ’’وہ اپنی سی چال چلتے ہیں اور اللہ اپنی خفیہ تدبیر فرماتا ہے اور اللہ بہترین خفیہ تدبیر فرمانے والا ہے،(الانفال:30)‘‘۔

ہماری پارلیمنٹ کو مودی کے حق میں قراردادِ تشکّر پاس کرنا چاہیے کہ اس نے پاکستانی قوم کو بائیس کروڑ قالب اور یک جان بنادیا، ہماری دعا ہے کہ یہ قومی ،ملّی اور دینی وحدت قائم ودائم رہے اور ہمارے رہنمائوں کی بے تدبیری سے یہ نعمت ہاتھ سے چلی نہ جائے ۔ہم کشمیری عوام کو کئی عشروں پر محیط اُن کی بے مثال جرأت وہمت ،عزیمت واستقامت اور بے مثال قربانیوں پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں ،کشمیر کی سرزمین اُن کے لہو سے رنگی ہوئی ہے اور کشمیر کا چپّہ چپّہ بھارتی فوج کی سفاکیت اور بربریت کی داستانیں سنارہا ہے ،لیکن :’’ظلم پھر ظلم ہے، بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے‘‘، ظلم کو بالآخر مٹنا ہے ،کیونکہ دنیا عدل کی بنیاد پر قائم ہے ۔

ہم اس بات کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کو ممنوع قرار دیا گیا ہے ،لیکن یہ جزوی اقدام ہے ،ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارا قومی میڈیا جو آئے دن بھارتی اداکاروں ،رقاصائوں کی برسی، سالگرہ ، فلموں کا تعارف، فلموں کے ہٹ سونگ، اُن کی شادیوں کی تقریبات ،اُن کی محبتوں اور نفرتوں کی داستانیںقوم کو سناتا اور دکھاتا ہے ،اس کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کردیا جائے ،کیا پاکستان میں کوئی بھی ہیرو یا قابلِ احترام افراد نہیں ہیں کہ جن کی ہمارا میڈیا پروجیکشن کرے،پس اس عملی تضاد کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔

کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے میڈیا کی ذمے داری ہندوستانی ثقافت کو پاکستان پر مسلّط کرنا ہے۔ پریس کانفرنس میں علامہ مفتی محمد رفیق حسنی ،علامہ صاحبزادہ ریحان امجد نعمانی،علامہ مفتی محمد الیاس رضوی اشرفی، علامہ رضوان احمد نقشبندی، علامہ لیاقت حسین اظہری،علامہ مفتی اویس نقشبندی، علامہ رفیع الرحمن نورانی ،علامہ محمد اشرف گورمانی ،علامہ صابرحسین نورانی، مفتی عبدالرزاق نقشبندی، محمد شمیم خان، علامہ محمد ناصرخان چشتی، مولانا محمد عمیر رفیق حسنی، مولانا بختیار علی نعیمی ودیگر شریک تھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات