سینیٹ ، سی پیک اور قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹیوں کے ممبران کے انتخاب کا اختیار چیئرمین کو دینے کی تحریک منظور

ْ ریئل سٹیٹ ریگولیشن اینڈ ڈیویلپمنٹ بل 2017 اورمختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس ایوان میں پیش سینیٹ قائمہ کمیٹی خارجہ ہائوس آف کامن گئی تو ہماری کوئی سیاسی وابستگی نہیں تھی، سینیٹر جاوید عباسی کا اظہار خیال

جمعہ 1 مارچ 2019 19:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2019ء) سینیٹ میں سی پیک اور قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹیوں کے ممبران کے انتخاب کا اختیار چیئرمین کو دینے کی تحریک منظور کرلی گئی ۔جمعہ کو تحریک قائد ایوان شبلی فراز نے پیش کی۔ ایوان بالا نے سی پیک اور قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹیوں کے ممبران کے انتخاب کا اختیار چیئرمین کو دینے کی تحریک منظور کرلی۔

اجلاس کے دوران عثمان کاکڑ نے کہاکہ کراچی میں خانوزئی کی فیملی کے چھ افراد زہریلے کھانے سے جاں بحق ہوئے۔چیئر مین سینٹ نے کہاکہ معاملہ متعلقہ کمیٹی میں جاچکا ہے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے گی۔ اجلاس کے دور ان بلوچستان اور فاٹا کے طبقہ کوایچ ای سی میڈیکل وظائف کی رپورٹ سینیٹ میں پیش کی گئی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دور ان سینیٹ میں ریئل سٹیٹ ریگولیشن اینڈ ڈیویلپمنٹ بل 2017 ،سینڈک کاپر،گولڈ پراجیکٹ کی تفصیلات کی رپورٹ ،پی آئی اے کی مفت ٹکٹیں حاصل کرنے والوں کے نام عہدوں کی تفصیلی رپورٹ بھی پیش کر دی گئی ۔مفت ٹکٹوں سے متعلق رپورٹ مشاہد اللہ خان نے پیش کی ۔فاٹا میں سولر ٹیوب ویلز کی مرمت کیلئے عملے کی تقرری سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی ۔

یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کمیٹی کے دورہ لندن پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ بھی ایوان بالا میں پیش کی گئی ۔سینیٹر جاوید عباسی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پہلی بار کشمیر کانفرنس ہائوس آف کامن لندن میں منعقد ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ سینیٹ قائمہ کمیٹی خارجہ ہائوس آف کامن گئی تو ہماری کوئی سیاسی وابستگی نہیں تھی۔انہوںنے کہاکہ وزیرخارجہ نے 5فروری کو ہاوس آف کامن میں کشمیر کا مقدمہ پیش کیا۔انہوںنے کہاکہ قائمہ کمیٹی خارجہ نے ہائوس آف کامن میں پاکستان کامقدمہ لڑا۔انہوںنے کہاکہ ہم نے دنیا کو باورکروادیا کہ کشمیر میں بھارتی ایک ملین افواج ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی افواج کی کشمیر میں موجودگی ریاستی دہشتگردی ہے۔