مرنے والے مہاجر تھے، مارنے والے بھی مہاجر تھے اور مروانے کا حکم دینے والے نام نہاد بابائے مہاجر قوم تھے، سید مصطفی کمال

جمعہ 1 مارچ 2019 19:52

مرنے والے مہاجر تھے، مارنے والے بھی مہاجر تھے اور مروانے کا حکم دینے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2019ء) آج مہاجروں کے گھروں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے چھاپے نہیں مار رہے جبکہ نام نہاد بابائے مہاجر قوم نے ویڈیو پیغام میں کشمیر کے علاقے پلوامہ میں جانبحق ہونے والے بھارتی فوجیوں کو شہید قرار دے کر حملے میں پاکستان کے اداروں کو ملوث قرار دیا ہے۔ جبکہ انکی زبان ان کشمیریوں کے لیے کبھی نہیں کھلی جن کو قابض بھارتی افواج نے ہزاروں کی تعداد میں شہید کیا اور عورتوں کی عظمتوں کو تار تار کیا۔

اگر آج پی ایس پی نہ ہوتی تو مہاجر قوم اس بیان کے بعد شرمندہ شرمندہ گھومتی، ان کے گھروں پر آپریشن شروع ہوجاتا، نوجوان بھاگتے پھرتے، سینکڑوں لاپتہ ہوتے، اسیر بنتے اور غلط راہ پر جانے کے لیے مجبور ہوتے جس کے بعد انکی لاشوں پر بھی سیاست کی جاتی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے ناظم آباد گلبہار ٹاؤن کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جہاں ماضی قریب میں پی ایس پی کے 2 کارکنوں اظہر اور نعیم کو شہید کیا گیا تھا۔

اس موقع پر نیشنل کونسل ممبر اور صدر کراچی آرگنائزنگ کمیٹی سید آصف حسنین، طحہٰ احمد، ڈسٹرکٹ سینٹرل کے انچارج عبداللہ شیخ سمیت کراچی آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ رینجرز نے ٹھوس شواہد کے ساتھ 8 دہشتگردوں کو گرفتار کیا جنہوں نے اقبال جرم کیا کہ انہوں نے الطاف حسین کی ہدایات پر ہمارے کارکنان شہید کیئے۔

سوچنے کی بات ہے کہ مرنے والے مہاجر تھے، مارنے والے بھی مہاجر تھے اور مروانے کا حکم دینے والے نام نہاد بابائے مہاجر قوم تھے جن کے لاپتہ کارکنوں کو واپس لانے کے لیے ہم نے دن رات ایک کر دیا، کسی ماں سے کبھی نہیں پوچھا کہ اس کا بچہ کس پارٹی سے تعلق رکھتا ہے اور آکر ہمارے لئے کام کرے گا یا نہیں بس پاکستان بھر میں انکا بے لوث مقدمہ لڑا کہ بلوچستان کے طرز پر کراچی کے نوجوانوں کو بھی ایک موقع دیا جائے۔ انہوں پی ایس پی کے کارکنان کو خراج تحسین پیش کیا کہ آج جو فرق آیا ہے وہ انکی جدوجہد کی وجہ سے ممکن ہوا، یہی سب سے بڑی کامیابی ہے جس پر 100 الیکشنز بھی قربان ہیں۔