ہمیں اسلامی اقدار کی روشنی میں سماجی معیار اور معاشرے کو تبدیل کرنا ہے، عارف علوی

حکیم محمد سعید جیسے لوگ ہمارے ہیرو ہیں ،انکی تقلید وقت کی ضرورت ہے،ہمدرد یونیورسٹی کے 23ویں کانووکیشن سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا خطاب

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 1 مارچ 2019 20:48

ہمیں اسلامی اقدار کی روشنی میں سماجی معیار اور معاشرے کو تبدیل کرنا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 مارچ2019ء،نمائندہ خصوصی،سید علی بخاری) ساڑھے تین سو ایکٹر پر محیط وسیع و عریض ہمدرد یونیورسٹی سات فیکلٹیز کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی نجی جامعہ ہے جہاں دورِ حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق اہم علوم میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز ،ایسٹرن میڈیسن ،انجینئرنگ ،مینجمنٹ سائنسز،فارمیسی ،سوشل سائنسز اور لیگل اسٹڈیز کی اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کردار سازی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے ۔

ہمدرد یونیورسٹی کراچی میں 8ہزار سے زیادہ اسٹوڈنٹس کی تعداد زیر تعلیم ہے اور علاوہ اسکے اب تک 25000ہزار گریجویٹ جن میں ڈاکٹرز ،انجینئرز ،طبیب،منیجرز،فارماسسٹس اور لائرز کامیاب ہو کر اپنے اپنے شعبوں میں ملک کی خدمت کیلئے کوشاں ہیں۔اس بار جامعہ ہمدرد کے 23ویں کانووکیشن میں 1413فارغ التحصیل طلباء و طالبات کو اسناد عطا کی گئیں اس کے ساتھ ساتھ8بہترین طلباء و طالبات کو حکیم سعید گولڈ میڈلز اور26طلباء و طالبات کو ہمدرد یونیورسٹی گولڈ میڈلز سے نوازا گیا۔

(جاری ہے)

کانووکیشن میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی شریک ہوئے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں علم پر مبنی معیشت ترقی کی کنجی ہے اور اگر ہم پاکستان میں غربت کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں تعلیم و علم کو فروغ دینا ہوگا جیساکہ چین نے کیا ہے اب یہ میری ،ہم سب کی اور خاص طور پر ان فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کی ذمہ داری ہے جنہوں نے آج اس کانووکیشن میں ڈگریاں حاصل کی ہیں ۔

انہوں نے مزیدکہا کہ ہمدرد یونیورسٹی ایک عظیم انسان نے قائم کی جن کی زندگی کا مقصد خلق اور قوم کی خدمت تھا ،وہ گورنر سندھ ہونے کے باوجود اکانومی کلاس میں سفر کرتے تھے ،قومیں ایسے ہی بڑے لوگوں اور قومی ہیروز سے بنتی ہیں ۔انہوں نے فارغ التحصیل طلبہ میں کہا کہ انہیں محنت ایمانداری اور دیانتداری سے کام کرنا چاہیے جیسا کہ ان کی یونیورسٹی کے بانی نے کیا اور یہی علامہ اقبال کا پیغام بھی ہے انہوں نے طلبہ سے مخاطب ہو کر کہا کہ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ پاکستانی معاشرت کی تکمیل کرنی ہے اور آپکی ڈگریاں بھی اس کا تقاضہ کرتی ہیں انہیں ہمدرد یونیورسٹی میں اچھی تعلیم وتربیت اسی لیے دی گئی ہے ۔

انہوں نے مزیدکہا کہ نوجوان نسل ہمارا قیمتی اثاثہ ہے ،نوجوان ملکی تقدیر بدل سکتے ہیں ،حکیم محمد سعید جیسے لوگ ہمارے ہیرو ہیں ،انکی تقلید کی ضرورت ہے حکیم محمد سعید کی طب کے شعبے میں خدمات قابل تحسین ہیں ، انسانی خدمت کا جذبہ حکیم محمد سعید میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلامی اقدار کی روشنی میں سماجی معیار اور معاشرے کو تبدیل کرنا ہے ۔

تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کے علاوہ جانسلر محترمہ سعدیہ راشد ،وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شبیب الحسن نے اساتذہ کی عمدہ کارکردگی پر گولڈ میڈلز عطاء کیے ،اس سے قبل وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شبیب الحسن نے جامعہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔کانووکیشن میں ماہرین تعلیم کے علاوہ بیرونی سفارت کار ،اساتذہ اوروالدین کی کثیر تعداد موجود تھی۔