Live Updates

روئی کے بھائو میں مجموعی طورپر استحکام ،کاروباری حجم میں نسبتاً اضافہ،بین الاقوامی کپاس مارکیٹوں میں ملا جلا رجحان

پنجاب اور سندھ میں روئی کا بھائو فی من 7000 تا 8850 روپے جبکہ پھٹی کا بھائو فی40کلو2800تا3500روپے رہا

ہفتہ 2 مارچ 2019 19:35

روئی کے بھائو میں مجموعی طورپر استحکام ،کاروباری حجم میں نسبتاً اضافہ،بین ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مارچ2019ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران مجموعی طور پر ملا جلا رجحان رہا،روئی کے بھائومیں اتارچڑھاجاری رہا،خصوصی طور پر اچھی کوالٹی کی روئی کی خریداری میں ٹیکسٹائل واسپننگ ملزکی دلچسپی دیکھی گئی جبکہ روئی کے اسٹاکسٹ جنرز نے بھی روئی کے بھائو میں اضافہ ہونے کے انتظار کرنے کے بعد روئی کی فروخت میں اپنی عافیت سمجھی کیوں کہ پاکستان اور بھارت میں کشیدگی میں اضافہ ہوتے دیکھ کر گھبراہٹ کی وجہ سے انہوں نے اسٹاک شدہ روئی کی فروخت شروع کردی جبکہ ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز نے بھی اپنی ضرورت کی روئی خریدنے میں اضافہ کردیا۔

پاکستان اور بھارت کی کشیدگی کے سبب بھارت سے درآمد شدہ روئی کی ڈیلیوری میں تاخیر کی وجہ سے بھی ضرورت مند ملوں نے مقامی مارکیٹ سے روئی کی خریداری بڑھادی۔

(جاری ہے)

صوبہ سندھ و پنجاب میں روئی کا بھائو نسبتاً مستحکم رہا دونوں صوبوں میں روئی کا بھائو فی من 7000 تا 8850 روپے جبکہ پھٹی کا بھائو فی40کلو2800تا3500روپے رہاجبکہ صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھائوفی من 8000تا8100روپے رہا جبکہ پھٹی کا بھائو3000تا 3500 روپے رہا گو کہ فی الحال کاشتکاروں کے پاس پھٹی نہیں ہے البتہ بیوپاریوں کے پاس قلیل مقدار میں پھٹی رہ گئی ہے۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8600 روپے کے بھائو پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چئیرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں بھی مجموعی طورپر کپاس کے کاروبار میں غیر یقینی صورت حال ہے کیوں کہ چین اور امریکا کے درمیان اقتصادی تنازع کی کوئی واضح صورت حال نظر نہیں آرہی گو کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ معملہ حل ہونے کی جانب جارہا ہے لیکن تاہم مخمصہ کا عالم ہے۔

نیویارک کاٹن کے بھائو میں ڈالر کے بھائو میں اتار چڑھا اور چین اور امریکا کے تنازع کے متعلق آنے والے مختلف بیانوں کی وجہ سے اتار چڑھا ہورہا ہے۔یوایس ایڈکی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق اس عرصے میں امریکا کے کپاس کی سیل 85 ہزار 500 گانٹھوں کی ہوئی جبکہ ایکسپورٹ 3 لاکھ 45 ہزار 700 گانٹھیں رہیں۔ رپورٹ میں چائنا نے بڑے پیمانے پر ریکارڈ امریکن کاٹن کے سودے منسوخ کئے سیل میں کمی اور سودوں کی منسوخی کے باعث نیویارک کاٹن میں متوقع مندی کا عنصر ہونے کے بجائے نیویارک کاٹن کے بھائو میں اضافہ دیکھا گیا۔

جبکہ چین میں بھی روئی کی صورت حال مجموعی طورپر گو مگو ہے پاکستان اور بھارت میں کشیدگی بڑھنے اور پاکستان کو برآمد کئے ہوئے سودوں کی ڈیلیوری میں تاخیر اس کے علاوہ بھارت میں پاکستان کی طرح روئی کی فصل میں نسبتا کمی ہونے کے باوجود روئی کے بھائو میں مجموعی طور پر مندی کا عنصر غالب نظر آرہا ہے۔مقامی طور پر کاٹن یارن اور ٹیکسٹائل مصنوعات کے کاروبار میں کچھ حد تک اضافہ دیکھا گیا تاہم شدید مالی بحران کی شکایت کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں ملک میں کپاس کی پیداوار میں مسلسل ہونے والی کمی کے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے فوری مثبت اقدام کئے جائیں اور آئندہ سیزن 20-2019 میں ملک میں کپاس کی پیداوار بڑھا کر ایک کروڑ 50 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ کی جائے وزیر اعظم کے بیان پر عمل درآمد کیلئے متعلق ادارے متحرک ہوتے نظر آرہے ہیں خصوصی طور پر قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ اینڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ NFS&R کے وفاقی صاحبزادہ محمد محبوب سلطان نے آئندہ سیزن 20-2019 کے لئے پھٹی کی امدادی قیمت فی 40 کلو 3500 روپے رکھنے اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذرائع روئی کی 5 لاکھ گانٹھیں خریدنے کی وزیر اعظم عمران خان کو سفارش کی ہے جس کا اعلان متوقع طور پر آئندہ مہینے میں کردیا جائے گا صاحب زادہ سلطان نے کہا کہ کپاس کی امدادی قیمت یا اندازا قیمت (Indicative Price) طے کرنے سے کپاس کا پیداواری رقبہ بڑھانے میں مدد ملے گی ماہرین کا خیال ہے کہ اس اقدام سے واقعی کپاس کے کاشتکاروں کو تقویت ملے گی وہ کپاس کی پیداوار بڑھانے میں زیادہ دلچسپی لیں گے ان اقدام پر فوری طورپر عمل درآمد کرنے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ آئندہ مہینے سے صوبہ سندھ میں کپاس کی اگیتی بوائی شروع ہوجائے گی۔

ایسی خبریں بھی آرہی ہیں کہ صوبہ پنجاب میں کپاس کی فصل کے تحفظ کیلئے بوائی اپریل ماہ سے قبل شروع کرنے پر دفعہ 144 نافذکئے جانے کا امکان ہے
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات