کینیڈا کی ہواوے کمپنی کی ایگزیکٹو افسر کو امریکا کے حوالے کرنے کی تیاری

مینگ وانڑو کی حوالگی کا فیصلہ بھرپور مشاورت اور جائزہ لینے کے بعد کیا گیا،کینیڈین محکمہ انصاف کادعویٰ

اتوار 3 مارچ 2019 12:10

کینیڈا کی ہواوے کمپنی کی ایگزیکٹو افسر کو امریکا کے حوالے کرنے کی تیاری
ٹورنٹو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مارچ2019ء) کینیڈا نے ہواوے کمپنی کی زیر حراست ایگزیکٹو افسر کو امریکا کے حوالے کرنے کی تیاری شروع کردی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے محکمہ انصاف کے حکام نے ہواوے کمپنی کی چیف فنانشل افسر (سی ایف او) مینگ وانڑو کی حوالگی سے متعلق امور نمٹانے کے لیے باقاعدہ اجازت دے دی ۔محکمہ انصاف کے بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ مینگ وانڑو کی حوالگی کا فیصلہ بھرپور مشاورت اور جائزہ لینے کے بعد کیا گیا، تاہم اس مد میں ان کے خلاف ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں جو جج کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ کینیڈا کے اٹارنی جنرل، مینگ وانڑو کی حوالگی سے متعلق حتمی بیان دیں گے۔کینیڈا کی عدالت میں حوالگی سے متعلق سماعت 6 مارچ کو ہوگی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ ہواوے کی سی ایف اومینگ وانڑو کو کینڈین حکام نے نومبر کے آخر میں برٹش کولمبیا کے شہر وینکوور کے ایئر پورٹ سے امریکی حکومت کی درخواست پر گرفتار کیا تھا۔کینیڈین حکام نے 7 روز بعد مینگ وانڑو کی گرفتاری کو ظاہر کیا تھا۔

8 دسمبر کو امریکی حکام نے الزام لگایا تھا کہ مینگ وانڑو نے ایران پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی۔یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ مینگ وانڑو نے کس طرح خلاف ورزی کی، تاہم 7 دسمبر کو انہیں کینیڈا کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ان کے خلاف امریکا کے ساتھ دھوکے کے الزام کے تحت سماعت ہوئی۔تین دن تک سماعت جاری رہنے کے بعد عدالت نے مینگ وانڑو کو ایک کروڑ کینیڈین ڈالر کی ضمانت پر رہا کرتے ہوئے انہیں وینکوور میں رہنے کا حکم دیا تھا۔