پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل ،خواجہ سعد رفیق ،سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 19 مارچ تک توسیع

نیب کو آئندہ سماعت پر حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت ،سڑکیں بند کرنے کا معاملہ دیکھ رہے ہیں ‘احتساب عدالت کمر میں درد ہے ، مجھے کسی ہسپتال نہیں جانا مگر علاج کی سہولت دی جائے تو کسی کا کیا نقصان ہے‘خواجہ سعد رفیق کا عدالت میں شکوہ

پیر 4 مارچ 2019 14:49

پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل ،خواجہ سعد رفیق ،سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2019ء) احتساب عدالت نے پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل میں مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنمائوں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سابق صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 19 مارچ تک توسیع کردی ، عدالت نے نیب کو آئندہ سماعت پر حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔لاہور کی احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن بخاری نے پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔

سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ کے ختم ہونے کے بعد عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ نیب تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا خواجہ برادران کیخلاف ریفرینس حتمی مراحل میں ہے، خواجہ برادران پر پیرا گون سٹی کرپشن میں مبینہ طور پر مالی فوائد حاصل کرنے کا الزام ہے۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے عدالت میں شکوہ کیا کہ 60سال پرانی بکتر بند گاڑی میں لایا جاتا ہے، کمر میں درد ہے اور علاج نہیں کروایا جا رہا، مجھے کسی ہسپتال نہیں جانا مگر علاج کی سہولت دی جائے تو کسی کا کیا نقصان ہے۔

خواجہ برادران کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انکے موکل کی انتہائی تذلیل کی جا رہی ہے، کیا پورا شہر بند کر کے بکتر بند گاڑی میں پیش کیا جا سکتا ہے،سکیورٹی کے باعث تمام عدالتوں کا کام متاثر ہورہا ہے۔ خواجہ برادران کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جیسے جنگی قیدی ہوں۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سڑکیں بند کرنے کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں اس کو حل کرتے ہیں۔

عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے 19مارچ کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے نیب کو آئندہ سماعت پر حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی اور عدالت کی جانب آنے والے تمام راستوں کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر سیل کیا گیا جس سے شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اس کے ساتھ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے اینٹی رائٹ فورس اور خواتین پولیس اہلکار بھی احتساب عدالت کے اطراف میں تعینات رہیں۔نیب حکام خواجہ برادران کو احتساب عدالت سے لیکر روانہ ہوئے تو مرکزی گیٹ پر لیگی کارکنوں نے بھرپور نعرے بازی کی ۔کارکن گاڑی کے آگے کھڑے ہوکر اور ساتھ جاتے ہوئے نعرے لگا تے رہے ۔واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب )نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔