کانوں میں ائیربڈز لگا کر میوزک سنتے ہوئے سونے والا شخص بہرہ ہوگیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 7 مارچ 2019 23:48

کانوں میں ائیربڈز لگا کر میوزک سنتے ہوئے سونے والا   شخص بہرہ ہوگیا

تائیوان  کے ایشیا یونیورسٹی ہوسپیٹل  میں رپورٹ ہونے والے ایک کیس کے مطابق ایک طالب علم ائیربڈز پر میوزک سنتے ہوئے سو گیا۔ جب وہ جاگا  تو  بہرہ ہو چکا تھا۔
ان دنوں سمارٹ فونز کے ساتھ ہیڈفونز اور ائیر بڈز بھی کافی مقبول ہو رہے ہیں۔ لوگ انہیں میوزک سننے  اور فون کالز کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ کچھ  لوگ انہیں لگا کر میوزک سنتے ہوئے سو جاتے ہیں تو کچھ لوگ ان لگا کر سوتے ہوئے  غیر ملکی زبانیں سیکھتے ہیں۔

حالانکہ ہاپنوپیڈیا یا سوتے ہوئے غیر ملکی زبانیں سیکھنے کا کوئی سائنسی ثبوت دستیاب نہیں ہے۔ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ سوتے ہوئے دماغ نئے الفاظ سیکھتا ہے، اس لیے وہ ائیربڈز لگا کر سوتے ہیں لیکن یہ کوئی اچھا خیال نہیں ہے۔
ایشیا یونیورسٹی ہوسپیٹل کے ڈاکٹر ٹیان ہوجی نے  ہیڈ فونز یا ائیر بڈز لگا کر سونے والے لوگوں کو خبردار کیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر  ہوجی  نے حالیہ کیس کی مثال دی کہ کس طرح سال دوم کے طالب علم  کو ائیربڈز لگا کر سونے کی عادت تھی، ایک  دن طالب علم  ائیر بڈز لگا کر سویا تو صبح تک  ایک کان سے بہرہ ہو چکا تھا،  طالب علم کی خوش قسمتی تھی کہ سوتے میں ایک ائیر بڈ ایک کان سے گر گیاتھا، جس سے دونوں کان بہرے نہیں ہوئے۔خوش قسمتی سے یہ طالب علم پانچ دن تک ہسپتال میں رہنے کے بعد ٹھیک ہوگیا۔


ڈاکٹر ہوجی نے لوگوں کو کہا ہے کہ  کان سے کم سنائی دینے پر فوراً ہی طبی مدد حاصل کریں ورنہ مستقل نقصان ہو سکتا ہے۔ڈاکٹر ہوجی کا کہنا  تھا کہ بہت سے لوگ دن میں گھنٹوں  ہیڈ فون یا ائیر بڈ لگائے رکھتے ہیں، ان کا نتیجہ بھی اچانک بہرے پن کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔ ائیر بڈ ز لگا کر سونا تو مزید خطرناک ہوتا ہے۔جب ہم سوتے ہیں تو ہمارے جسم میں خون کی گردش سست ہو جاتی ہے۔

باہر سے آنے والی آوازوں کی وجہ سے ہمارے کانوں کے اندر موجود بال رد عمل  ظاہر کر رہے ہوتے ہیں لیکن ہمارا جسم اس جگہ زیادہ خون کی سپلائی نہیں کر سکتا۔ ایسے میں نتیجہ اچانک بہرے پن کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
ڈاکٹر ہوجی نے بتایا کہ ائیر بڈز زیادہ خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ وہ آوازوں کو  کان سے  باہر نکلنے کا راستہ بھی نہیں دیتے۔ اس حوالے   ائیر ہک ہیڈ فون یا پیڈ ڈ ہیڈ فونز بہتر آپشن ہیں، جو آواز کو باہر نکلنے کا راستہ بھی فراہم کرتے ہیں۔ہیڈ فون کے ساتھ  آواز کا والیوم بھی کافی اہم ہوتا ہے۔ ڈاکٹر ہوجی کا کہنا ہے کہ 50 منٹ تک ہیڈ فون استعمال کرنے کے بعد کانوں کو 10 منٹ آرام دینا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :