Live Updates

محمد نواز شریف کی صحت بارے ان کی توہین کی جارہی ہے، محمد فاروق حیدر

ملک کو اٹیمی طاقت بنانے ، اندھیروں سے نکالنے اور ترقی کی راہ پر ڈالنے والے کے ساتھ تضحیک آمیز سلوک ناقابل برداشت ہے ، آج ان کو جن حالات سے دوچار کیا جارہا ہے اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ، وزیراعظم آزاد کشمیر

جمعہ 8 مارچ 2019 18:17

محمد نواز شریف کی صحت بارے ان کی توہین کی جارہی ہے، محمد فاروق حیدر
مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2019ء) وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی صحت کے حوالہ سے ان کی توہین کی جارہی ہے، آئین کے اندر ہر شخص کو زندگی کا حق حاصل ہے ، ملک کو اٹیمی طاقت بنانے ، اندھیروں سے نکالنے اور ترقی کی راہ پر ڈالنے والے کے ساتھ تضحیک آمیز سلوک ناقابل برداشت ہے ۔

آج ان کو جن حالات سے دوچار کیا جارہا ہے اسکی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میاں محمد نواز شریف کو صحت کی سہولیات فراہم کریں۔ ماضی میں ان کی اہلیہ کی صحت کے حوالہ سے بھی مذاق کرنے والوںکو بعد میں معافی مانگنی پڑی ۔وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میاں محمد نواز شریف کی صحت کے حوالہ سے نوٹس لیں اور انہیں حکومت پنجاب کے رحم وکرم پر نہ چھوڑیںاور ایسے لوگوں کو باز رکھیں جن کا مشغلہ دوسروں کی تضحیک کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

سپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے محمد نواز شریف کی صحت کے حوالہ سے کمیٹی کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہیں اور قومی اسمبلی ، سینیٹ اور سندھ اسمبلی سے بھی اسی طرح کی توقع رکھتے ہیں۔ 2013کے انتخابات میں جب عمران خان گر کر زخمی ہوئے تو محمد نواز شریف نے اپنی انتخابی مہم ایک دن کے لیے معطل کی اور ان کیلئے پھولوں کے گلدستے لیکر گئے ۔ اس وقت ملک کو اندرونی ہم آہنگی کی ضرورت ہے لیکن دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت کو زیر عتاب رکھا گیاہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کے روز ایوان وزیرا عظم میں وزیر قانون سردار فاروق احمد طاہر، وزیر زراعت چوہدری مسعودخالد، وزیر کھیل چوہدری محمد سعید، وزیر ٹرانسپورٹ ناصر حسین ڈار ، ڈپٹی سپیکر عامر الطاف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میاں محمدنواز ملک کے محسن اور تین مرتبہ منتخب ہونے والے وزیر اعظم ہیں۔

ان کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ برداشت نہیں کیاجائیگا۔ انہوںنے کہاکہ محب وطن اور غداری کا سرٹیفکیٹ دینے کا اختیار کسی کو نہیں۔اس سے پہلے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کو غدار کہا گیااور اب میاں نواز شریف کیلئے یہ الفاظ استعمال کیے جارہے ہیں جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔ ہم پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان کی گرفتاری کے حوالہ سے اپنائے گئے طریقہ کار کی بھی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم کسی سے میاں محمد نواز شریف کی صحت کی بھیک نہیں مانگ رہے یہ ان کا آئینی حق ہے ۔ محمد نواز شریف کو جن ہسپتالوں میں بھیجاجارہا ہے وہاں ان کے علاج کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں ۔ میاں نواز شریف کوئی مجرم نہیں ان پر صرف الزامات ہیں ، ایک کیس جس کا زیادہ شور کیا جارہا تھا اس میں انہیں بری کر دیاگیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس سارے معاملے میں مسلم لیگ ن کی قیادت نے جس تدبر کا مظاہرہ کیا اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

دنیا کے اندر ہماری شناخت پر امن ملک کی ہونی چاہیے ، طاقت کا استعمال صرف ریاست کا اختیار ہے ، کشمیریوں کیلئے پاکستان سب سے اہم ہے جو ہمار ا حامی اور وکیل ہے۔ اس کی سا لمیت ہمارے لیے سب سے اہم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کے بروقت اور موثر اقدامات کی وجہ سے ہندوستان جارحیت سے باز رہا۔ برسلز میں یورپین پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کی جو رپورٹ پڑھی گئی اس میں مقبوضہ کشمیر اور آزادکشمیر میں فیکٹ فائنڈ نگ مشن بھیجنے کی تجویز دی گئی ہے جس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں ، ملکی سا لمیت کسی کو دائو پر نہیں لگانے دینگے اور نہ ہی کسی کی بلیک میلنگ میں آئیں گے ۔ میرے دورہ یورپ کے حوالہ سے غلط خبریں شائع کی گئیں ،میڈیا ملکی سا لمیت اور مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کو دائو پر نہ لگائے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں آزادکشمیر سے متعلق جن نکات پر بات کی گئی تھی وہ رپورٹ شائع ہونے سے قبل تیرہویں آئینی ترمیم کے ذریعے حل ہو چکے ہیں ۔

میڈیا ملکی مفادات کے خلاف خبریں نہ لگائے اور نہ ہی ایسا تاثر دے کہ مظفرآباد اور اسلام آباد کے درمیان کو ئی اختلاف ہے ، ہندوستان اس کو پروپیگنڈے کے لئے استعمال کرتا ہے۔ کونسل کو 20فیصد انتظامی اخراجات و مالیاتی اختیارات واپس دیے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تاہم دیگر امور پر بہتری کیلئے 14ترمیم ہو سکتی ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری جدوجہد کا اصل کریڈٹ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو جاتا ہے ۔

یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان سے مقبوضہ کشمیر میں دراندازی ہوتی ہے ۔ پلوامہ واقعہ مقبوضہ کشمیر کے اندر سے ہی ایک ہی نوجوان نے کیا ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے حوالہ سے قرارداد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جس میں پہلی دفعہ واضح طور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی کا ذکر کیا گیا ہے ۔ آزادکشمیر کی ساری قیادت نے بیرون ملک جارکر کشمیریوں کے موقف کو عالمی برادری کے سامنے رکھا۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ ہم اپنے ریسورسز سے لائن آف کنٹرول کے تیرہ حلقہ جات میں 13کروڑ روپے کے فنڈز سے بنکرز اور دیگر سہولیات فراہم کرینگے جبکہ حکومت پاکستان کو لائن آف کنٹرول پر آباد 6لاکھ 10افراد کیلئے پانچ ارب روپے کی ڈیمانڈ کی ہے ۔ لائن آف کنٹرول کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر نئی ایمبولینسز خرید کی جارہی ہیں جبکہ پرانی ایمبولینسز کو بھی قابل استعمال بنایا جارہاہے ۔14مارچ سے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ علاقوں کا دورہ کرونگا۔ لائن آف کنٹرول سے ہجرت کرکے آنے والے لوگوں کیلئے لگائے کیمپس میں تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ لوگوں کو ریلیف پر نہیں لگانا چا رہے ۔ ان کے مسائل حقیقی معنوں میں حل کرنا چاہتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات