گندم کے بھوسے کی قیمتیں تاریخ میں پہلی بارایک ہزارروپے فی من سے بھی تجاوزکرگئیں

ہفتہ 9 مارچ 2019 16:08

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2019ء) پنگریواوراندرون سندھ کے دیگرعلاقوں میں گندم کے بھوسے کی قیمتیں تاریخ میں پہلی بارایک ہزارروپے فی من سے بھی تجاوزکرگئی ہیں اندرون سندھ میں پانی کی شدیدقلت کے باعث گندم کی فصل کی پیداوارمیں نمایاں کمی ہوگئی یے جس کی وجہ سے گندم کی نئی فصل کی کٹائی شروع ہونے اورنیا بھوسہ مارکیٹ میں آنیکے باوجودرسد اورطلب میں پیدا ہونے والے نماہاں فرق کے باعث بھوسے کی قیمتیں کم ہونے کے بجائے دن بدن بڑھ رہی ہیں پنگریو اوراندرون سندھ کے دیگرعلاقوں میں پانی کی شدیدقلت کے باعث مویشیوں کا سبزچارہ نایاب ہوگیا ہے جس کی وجہ سے مویشی مالکان اپنے مویشیوں کو گندم کا بھوسہ اوردیگرخشک چارہ کھلانے پرمجبورہوگئے ہیں اس صورتحال میں گندم کے بھوسے کی قیمتیں بھی بڑھنا شروع ہوگئی تھیں اورگندم کے گزشتہ سیزن میں دوسوروپے فی من فروخت ہونے والابھوسے کی قیمت اب ایک ہزارروپے فی من تک پہنچ گئی ہے جوکہ تاریخ کے بلندترین نرخ ہیں اس سے قبل سندھ کی تاریخ میں بھوسے کی قیمت ایک ہزارروپے نہیں ہوئی تھی اندرون سندھ کے جن علاقوں میں گندم کی بوائی ہوئی ہے ان علاقوں میں کراچی اوردیگرشہروں کے بیوپاری ہاتھوں ہاتھ بھوسہ خرید رہے ہیں جبکہ یہ بیوپاری گندم کے کاشت کاروں کو ایڈوانس رقم اداکرکے بھوسہ پیشگی طورپرخریدرہے ہیں بھوسے کی قیمتوں میں اس تاریخی اضافے کے باعث گندم کے کاشت کارتوبہت خوش ہیں مگرمویشی مالکان شدیدپریشانی کا شکارہوگئے ہیں کیونکہ موجودہ نرخوں پران کے لیے بھوسہ خریدناانتہائی مشکل ہوگیا ہے اس حوالے سے مویشی پال افراد کاکہنا ہے کہ سبزچارہ نہ ہونے اوربھوسے کی قیمتیں ناقابل خریدحدتک پہنچ جانے کے باعث اب ان کے لیے مویشی پالنا ناممکن ہوگیا ہے اوروہ موجودہ نرخوں پراپنے مویشیوں کو بھوسہ خریدکرنہیں کھلاسکتے لہذاوہ اپنے مویشی فروخت کررہے ہیں واضح رہے کہ پنگریو اورزیریں سندھ کا علاقہ گزشتہ ایک سال سے نہری پانی کی شدیدقلت کاشکارہے جس کی وجہ سے فصلوں کے ساتھ ساتھ مویشیوں کے چارے کی بوائی بھی بہت متاثر ہوئی ہے اورسبزچارے کی نایابی کے باعث مویشی پال افراداپنے مویشیوں کو گندم کا بھوسہ اوردیگرخشک چارہ کھلارہے تھے مگربھوسے کی قیمتوں میں کئی گنا اضافے کے باعث اب بھوسہ بھی مویشی پال افراد کی قوت خریدسے باہرہوگیا ہے اورمویشی پال افراد نے اپنے مویشیوں کی فروخت شروع کردی ہے جس کی وجہ سے اندرون سندھ لگنے والی مویشی منڈیوں میں بڑی تعداد میں چھوٹے بڑے مویشی فروخت کے لیے لائے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :