پاکستان بار کونسل نے عدلیہ اور مقننہ سے آرٹیکل 184 کی شق تین کے پیرا میٹرز طے کرنے کا مطالبہ کردیا

عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے طریقہ کار میں شفافیت اپنائی جائے،ججوں کیخلاف شکایات پر فوری کارروائی اور ان پر فیصلے ہونے چاہئیں ، امجد شاہ

ہفتہ 9 مارچ 2019 18:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2019ء) پاکستان بار کونسل نے عدلیہ اور مقننہ سے آرٹیکل 184 کی شق تین کے پیرا میٹرز طے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے طریقہ کار میں شفافیت اپنائی جائے،ججوں کیخلاف شکایات پر فوری کارروائی اور ان پر فیصلے ہونے چاہئیں ۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل امجد شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اور کل کی میٹنگ میں پاکستان بھر کی تمام بار کونسل کے نمائندگان موجود ہیں،سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس اختیارات کے حوالے سے پیرامیٹرز طے کرنے چاہئیں، پاکستان بار کونسل ازخود نوٹس اختیارات کے پیرامیٹرز طے کرنے کے حوالے سے پرزور مطالبہ کرتی ہے، ججز تعیناتی کے حوالے سے آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کی ضرورت ہے، ججز تعیناتی میں بار کونسلز کے کردار کو بڑھانے کی ضرورت ہے، ججز احتساب سے متعلق آرٹیکل 209 میں بھی ترمیم کی ضرورت ہے،ججز فوت ہو جاتے ہیں اور ان کے خلاف ریفرنس زیر التواء رہتے ہیں،ریفرنس فیصلہ ہونے تک جج کو معطل رہنا چاہیے۔

(جاری ہے)

وائس چیئرمین پاکستان بار نے کہا کہ نظام عدل کو اصل خطرہ تاخیر سے ہے، قوانین میں ترامیم لاکر ہڑتالوں کو کم کیا جائے،مقننہ پروسیجرل لاز میں حالات کو دیکھتے ہوئے ترمیم کرے، قانون نہ بنانے سے مسائل پیدا ہوئے، بار کونسلز کے لئے بجٹ میں رقم مختص کی جائے تو مسائل حل ہونگے،سندھ بار کونسل اور اسلام آباد بار کونسل کے پاس اپنی عمارت ہی نہیں، حکومت اداروں کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کرے، پنجاب بار کونسل کا دس کروڑ روپے ٹیکس کٹ گیا، استثنیٰ ملنا چاہیے، عدلیہ سے مطالبہ ہے ججز کی تقرری بارے طریقہ کار میں شفافیت برتی جائے، بار اور عدلیہ کا مساوی کردار ہونا چاہیے۔

وائس چیئرمین پاکستان بار نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن رولز دو ہزار دس میں ترمیم کیلئے تجویز دی ہے، آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کیلئے حکومت سے بھی رابطہ کریں گے،سپریم جوڈیشل کونسل ججز کے خلاف تمام ریفرنس کا فیصلہ کرے،کسی جج کیخلاف شکایت پر فیصلے کیلئے معیاد کا تعین ہونا چاہیی. انھوں نے کہا کہ وکلاء کیخلاف شکایت سننے کیلئے انضماطی کمیٹی کے چیئرمین جسٹس عظمت سعید ہیں، جسٹس شیخ عظمت سعید صاحب میٹنگز کررہے ہیں،اگر شکایت نہیں سنی جاتی فیصلے نہیں ہوتے یہ بات چیئرمین انضباطی کمیٹی کے کھاتے میں جاتی ہیں، وکلاء کیخلاف شکایات کے ازالے کیلئے ٹربیونل کے سربراہ جسٹس گلزار احمد ہیں،ٹربیونل کا آج تک کوئی اجلاس نہیں ہوسکا۔