امریکہ نے نائن الیون حملے کے بعد سے جنگوں پر چھ ٹریلین ڈالر خرچ کرڈالے

نائن الیون حملوں کے بعد سے عراق، افغانستان ، پاکستان میں امریکی جنگوں میں پانچ لاکھ افرادہلاک ہوچکے،رپورٹ

منگل 12 مارچ 2019 13:22

امریکہ نے نائن الیون حملے کے بعد سے جنگوں پر چھ ٹریلین ڈالر خرچ کرڈالے
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2019ء) امریکہ نائن الیون حملے کے بعد سے جنگوں پر تقریبا 6 ٹریلین ڈالر خرچ کرچکا ہے، ان جنگوں کے نتیجے میں پانچ لاکھ لوگ مارے گئے۔ 6 ٹریلین ڈالر کے نا قابل برداشت جنگی اخراجات نے نیشنل سکیورٹی کے حوالے سے شدید خدشات کو جنم دیا ہے۔امریکی جریدے کے مطابق چند دن قبل برائون یونیورسٹی کے واٹسن انسٹی ٹیوٹ نے جنگی اخراجات کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی ۔

جس میں پینٹاگون کے بیرون ممالک آپریشنز کے اخراجات، جنگ سے متعلق وزارت خارجہ کے اخراجات، جنگ سے متاثرہ فوجیوں کی دیکھ بھال کے اخراجات، جنگی اخراجات کیلئے لئے گئے قرضوں پر سود کی ادائیگی اور وزارت داخلہ کی جانب سے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے کئے گئے پیشگی اقدامات کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حتمی تخمینے کے مطابق امریکہ نے نائن الیون کے حملوں کے بعد سے مالی سال 2019 تک دہشت گردی کیخلاف جنگ کیلئے 5.9 ٹریلین ڈالرکی رقوم مختص کی ہیں۔

جس میں دوران جنگ کئے گئے براہ راست اخراجات اور جنگ سے متعلق بلواسطہ اخراجات شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق 6 ٹریلین ڈالر کے نا قابل برداشت جنگی اخراجات نے نیشنل سکیورٹی کے حوالے سے شدید خدشات کو جنم دیا ہے۔ عوامی مفاد میں ضروری ہے کہ ان اخراجات میں شفافیت کو مزید بڑھایا جائے اور جنگوں کے خاتمے کیلئے ایک جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے تاکہ دیگر ضروری نوعیت کی نیشنل سکیورٹی ترجیحات سے نمٹا جاسکے۔

گیارہ ستمبر 2001 کو القاعدہ کے حملوں کے نتیجے میں 3 ہزار افراد مارے گئے، جس کے جواب میں امریکہ نے دہشت گردی کیخلاف عالمی جنگ کا آغاز کیا۔نائن الیون کے حملوں کے ایک ہفتے بعد ہی امریکہ نے القاعدہ کے اتحادی طالبان کے زیر قبضہ افغانستان پر حملہ کردیا۔ مارچ 2003 میں واشنگٹن نے عراقی صدر صدام حسین کا اقتدار ختم کر دیا، امریکہ نے صدام حسین پر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار بنانے اور دہشت گرد تنظیموں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔

ابتدائی کامیابی کے بعد امریکی فوج کو دونوں ممالک میں شدید اور نہ ختم ہونے والی مسلح بغاوت کاسامنا کرنا پڑا، جس کے بعد انسداد دہشت گردی آپریشنز کو پاکستان، لیبیا، صومالیہ اور یمن سمیت پورے خطے میں پھیلا دیا گیا۔ 2014 میں امریکہ نے داعش کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک بین الاقوامی اتحاد قائم کیا، داعش نے عراق میں سنی بغاوت کے بعد جنم لیا تھا اور وہ دیکھتے ہی دیکھنے پڑوسی ملک شام سمیت کئی علاقوں میں پھیل گئی۔

واٹسن انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے انسداد دہشت گردی آپریشنز کو بہت زیادہ وسیع کر دیا، امریکی فوج 76 ممالک میں انسداد دہشت گردی آپریشنز انجام دے رہی ہے، جو دنیا بھر کے ممالک کا 39 فیصد بنتا ہے۔ ان آپریشنز کے دوران امریکہ اور دیگر ممالک میں انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی شدید خلاف ورزی بھی کی گئی ہیں۔ محققین کے مطابق نائن الیون کے حملوں کے بعد عراق، افغانستان اور پاکستان میں امریکی جنگوں میں تقریباً 4 لاکھ 80 ہزار سے لیکر 5 لاکھ 7 ہزار تک افراد مارے گئے۔

اس میں شام میں جنگ کے دوران مارے گئے 5 لاکھ افراد شامل نہیں ہیں۔ ان تمام امریکی آپریشنز کے دوران افغانستان، عراق اور پاکستان میں 6 ہزار 951 امریکی فوجی، 21 عام شہری اور 7 ہزار 820 کنٹریکٹرز مارے گئے۔