سوشل میڈیا پر زبردستی غیر اخلاقی حرکات کرانے والے گروہ کے پانچ ملزمان گرفتار جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں

سوشل میڈیا پر دو نوجوان برہنہ دیکھائے گئے جن کی عمریں بیس اکیس سال تھیں جن سے زبردستی غیر اخلاقی حرکات کروا کر کمینٹری کی جا رہی تھی جبکہ متاثرین کی طرف سے کسی تھانہ میں بھی کوئی رپورٹ نہ کی گئی

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 12 مارچ 2019 17:52

سوشل میڈیا پر زبردستی غیر اخلاقی حرکات کرانے والے گروہ کے پانچ ملزمان ..
جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مارچ2019ء،نمائندہ خصوصی،ٴطارق مجید کھو کھر) سوشل میڈیا پر زبردستی غیر اخلاقی حرکات کرانے والے گروہ کے پانچ ملزمان گرفتار جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ان خیالات کاا ظہار ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیپٹن سید حماد عابد نے پولیس کانفرنس روم میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایس ڈی پی او سٹی ڈی ایس پی فیصل سلیم،ایس ڈی پی او صدر ڈی ایس پی معظم علی، ایس ایچ او صدر اعجاز شاہ،ایس ایچ او سول لائن راجہ اشتیاق،اے ایس آئی صداقت،پی آر او ارسلان کے علاوہ صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی ڈی پی او نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر دو نوجوان برہنہ دیکھائے گئے جن کی عمریں بیس اکیس سال تھیں جن سے زبردستی غیر اخلاقی حرکات کروا کر کمینٹری کی جا رہی تھی جبکہ متاثرین کی طرف سے کسی تھانہ میں بھی کوئی رپورٹ نہ کی گئی جس پر میں نے اس غیر اخلاقی اقدام پر از خود نوٹس لیتے ہوئے ڈیا ایس پی صدر اور ایس ایچ او کو ہدایت کی کہ وہ لوٹا گاوٴں جا کر ان متاثرین کے والدین سے دریافت کریں کیونکہ یہ ایک انتہائی شرمناک حرکت تھی اور والدین اس کے بارے مینں ایف آئی آت درج نہ کروانا چاہتے تھے اور وہ دونوں لڑکے بھی گھر پر موجود نہ تھے جبکہ معززین علاقہ نے بتایا کہ دس روز قبل چار لڑکوں جن میں عبید،حسیب،متاثرین ویڈیو نے حیدر،عمران،سکنہ لوٹا کے ہمراہ ایک پندرہ سالہ لڑکے اسد کے ساتھ زیادتی کی جس پر اس نے اپنے رشتہ داروں انیق ،احتشام اور کاشف کو اعتماد میں لے کر بدلہ لینے کے بارے میں بتایا جس کے نتیجہ مین انہوں نے عبید اور حسیب کو اپنے ڈیرہ پر لے جا کر ان کے کپڑے اتار کر غیر اخلاقی حرکات کرتے ویڈیو بنائی جبکہ ڈی ایس پی سدر اور ایس ایچ او صدر نے ملزمان کو گرفتار کر کے جن میں عبید ، حسیب، اسد، احتشام، اور عمران کو گرفتار کر لیا جنہوں نے اعتراف جرم کر لیا ہے جبکہ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ ڈی پی او نے اس ٹیم کو تعریفی سرٹیفیکیٹ اور نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔