سندھ مدرسہ بورڈ خان بہادر حسن علی آفندی نے 1885 میں قائم کیا تھا ، معتبر بورڈ میں شمار ہوتا ہے ، سید مراد علی شاہ

پسماندہ بالخصوص کراچی کے دیہی علاقوں میں معیاری تعلیم کے فروغ کیلیے کوشاں ہے، وزیراعلیٰ سندھ کی وفد سے ملاقات میں گفتگو

منگل 12 مارچ 2019 20:47

سندھ مدرسہ بورڈ خان بہادر حسن علی آفندی نے  1885 میں قائم کیا تھا ، معتبر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مارچ2019ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ مدرسہ بورڈ خان بہادر حسن علی آفندی نے 1885 میں قائم کیا تھا اور یہ ایک قدیم اور معتبر بورڈوں میں سے ایک ہے جوکہ پسماندہ بالخصوص کراچی کے دیہی علاقوں میں معیاری تعلیم کے فروغ کیلیے کوشاں ہے۔ انھوں نے یہ بات منگل کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں آئے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کی جسکی قیادت مظہر الحق صدیقی کررہے تھے۔

وفد کے دیگر اراکین میں شفیق الرحمٰن پراچہ، اشفاق میمن، حکیم بلوچ، ڈاکٹر شائستہ آفندی، اکرم بلوچ اور حنیف بلوچ شامل تھے۔ انھوں نے انھیں تعلیم کے فروغ بالخصوص پبلک پرئیویٹ پارٹنرشپ موڈ کے تحت شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ سندھ مدرسہ بورڈ پہلے ہی حکومت کے ساتھ کام کررہا ہے اور وزیراعلیٰ سندھ چاہتے ہیں کہ انکے ساتھ شراکت کو مزید مستحکم بنایا جائے۔

(جاری ہے)

شفیق پراچہ اور اشفاق میمن نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انکے آٹھ تعلیمی ادارے ہیں جوکہ حکومت نے لیے ہوئے ہیں ان اداروں نے ایس ایم لیاری اسکول ، ایس ایم گرلز اسکول، ایس ایم آرٹس کالج، ایس ایم سائنس کالج، ایس ایم لائ کالج، ایس ایم بی فاطمہ جناح گرلز سیکنڈری اسکول، ایس ایم کامرس انٹرمیڈیٹ کالج ، ایس ایم کامرس ڈگری کالج ، ایس ایم سائنس ڈگری کالج ، ایس ایم بی گرلز پرائمری اسکول اور ایس ایم بی فاطمہ جناح گرلز کالج شامل ہیں۔

ایس ایم بورڈ نے وزیراعلیٰ سندھ سے درخواست کی کہ ان اسکولوں کی انتظامیہ انھیں منتقل کی جائے اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت ایس ایم بورڈ کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ کام کرسکتی ہے خاص طور پر وہ اسکول جوکہ بورڈ کی ملکیت ہوں اور دیگر اسکولوں کیلیے بھی۔ مراد علی شاہ نے سیکریٹری تعلیم (اسکول اینڈ کالجز) کو ہدایت کی کہ وہ ایس ایم بورڈ کی جانب سے کی جانے والی درخواست کا جائزہ لے کر انھیں رپورٹ دیں۔

انھوں نے کہا کہ میں اس بات پر پوری طرح سے مطمئن ہوں کہ ایس ایم بورڈ نے کراچی کے دیہی علاقوں میں اچھے اسکول قائم کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان میں قائداعظم پبلک اسکول اور درسانو چنو قابل ذکر ہیں۔ شفیق پراچہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ قائداعظم پبلک اسکول ابتدائی طور پر ایس ایم بورڈ نے پرائمری سطح سے شروع کیا تھا اور اب یہ ہائیر سیکنڈری اسکول بن چکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایس ایم بورڈ نے صوبہ کے دیہی علاقوں سے آنے والے طلباء کیلیے ایک سینئر اسٹودنٹ ہاسٹل قائم کیا ہے۔ اشفاق میمن نے کہا کہ اس وقت ایس ایم بورڈ کراچی کے دیہی علاقوں میں آٹھ اسکول چلا رہا ہے اور اس کے انرولمنٹ اور معیار اعلیٰ و شاندار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایس ایم بورڈ حکومت کے 35 بند اسکولوں کی بھی دیکھ بھال کررہا ہے جہاں پر 9 ہزار طلباء معیاری تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ایس ایم بورڈ کی درخواست پر کہا کہ بورڈ کو ایجوکیشن سٹی میں مزید جگہ دی جائے گی۔ بورڈ نے ایجوکیشن سٹی میں پہلے ہی 200 ایکڑ زمین خرید رکھی ہے جہاں پر قائداعظم اسکول کام کرر ہا ہے۔ مراد علی شاہ نے سندھ مدرسہ کے لیے انڈونمنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دی تاکہ غریب طلبائ اسکالرشپ و دیگر سہولیات مثلاً ہاسٹل اور دیگر حاصل کرسکیں۔

مراد علی شاہ نے ایس ایم بورڈ پر زور دیا کہ وہ ٹیچرز ٹریننگ پروگرام کیلیے بھی کام کریں ۔ انھوں نے کہا کہ میں ایک اعلیٰ درجہ کی ٹیچرز ٹریننگ اکیڈمی قائم کرنا چاہتا ہوں جس میں ایس ایم بورڈ کے تعاون اور شرکت درکار ہوگی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بورڈ کو بتایا کہ وہ بہت جلد انکے اسکولز کا دورہ کریں گے اور انکی تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ لیں گے۔#