الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کا معاملہ پھر لٹک گیا ، حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس اچانک ملتوی کر دیا

الیکشن کمیشن کے ممبران کی نامزدگی کے حوالے سے حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوگئی،مرتضی جاوید عباسی

منگل 12 مارچ 2019 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2019ء) الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کا معاملہ ایک بار پھر لٹک گیا،حکومت نے الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی نامزدگی پر طلب کردہ پارلیمانی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس اچانک ملتوی کر دیا۔،پارلیمانی کمیٹی نے دو ممبران کی نامزدگی کا فیصلہ کر نا تھا ۔آئینی تقاضا پورا نہ کر سکنے پر مسلم لیگ (ن )کے ممبر کمیٹی مرتضی جاوید عباسی کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی نامزدگی کے حوالے سے حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوگئی۔

مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ حکومت کو پینتالیس دن خیال نہ آیا اور آخری دن عجلت میں کمیٹی اجلاس بلا لیا۔ مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ اپوزیشن سے مشاورت کے بغیر ہی حکومت نے رات 11 بجے اجلاس بلانے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ ہمیں آدھی رات کو اجلاس کا نوٹس بھیجا گیا سیشن بھی جاری نہیں میٹنگ میں پہنچنا ممکن نہیں تھا۔مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ اہم میٹنگ سے پہلے ہر جماعت کو اپنی قیادت سے مشاورت کرنی پڑتی ہے۔

مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کے لئے وزیراعظم کا اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کرنا آئینی تقاضا ہے۔مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر مشاورت کے بعد معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کیا جانا چاہیے تھا۔مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ نالائق حکومت نے اس معاملے میں آئین سے انحراف کیا ہے۔ مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ سلیکٹڈ وزیر اعظم اور ان کی ٹیم آئین کو کچھ سمجھتی ہی نہیں۔

مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن نے حکومت کو آئین شکنی پر آڑے ہاتھوں لینا تھا۔مرتضیٰ جاوید نے کہاکہ اپنی نااہلی چھپانے کے لئے حکومت نے آخری وقت پر اجلاس کینسل کردیا۔ مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ 45 دن گزرنے کے باوجود الیکشن کمیشن کے ممبران کی نامزدگی نہ کر کے حکومت کی ایک اور نا اہلی عوام کے سامنے عیاں ہوگئی۔