پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو امیر مقام کی گرفتاری سے روک دیا

نیب تحقیقات کرے ، گرفتار کرنا ہے تو 10 دن پہلے وارنٹ جاری کرے اور اس کے بعد پھر گرفتار کرے، جسٹس مسرت ہلالی

بدھ 13 مارچ 2019 16:28

پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو امیر مقام کی گرفتاری سے روک دیا
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2019ء) پشاور ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر اور سابق رکن اسمبلی امیر مقام کو بغیر وارنٹ گرفتاری سے روک دیا۔ بدھ کو پشاور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما امیر مقام کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے وکیل نے کہا کہ نیب میں امیر مقام کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری چل رہی ہے۔

امیر مقام کے وکیل بیرسٹر مدثر امیر نے کہا کہ نیب لوگوں کو انکوائری کے لیے بلاتا ہے اور پھر گرفتار کرلیتا ہے لہٰذا نیب کو وارنٹ گرفتاری کے بغیر گرفتار کرنے سے روکا جائے۔اس پر پشاور ہائی کورٹ نے نیب کو امیر مقام کو بغیر وارنٹ گرفتاری سے روکتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نیب بغیر وارنٹ کے گرفتار نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ نیب تحقیقات کرے لیکن گرفتار کرنا ہے تو 10 دن پہلے وارنٹ جاری کرے اور اس کے بعد پھر گرفتار کرے۔

نیب پراسیکیورٹر عظیم داد نے کہا کہ نیب نے وارنٹ ایشو نہیں کیا اور ابھی صرف انکوائری چل رہی ہے جس پر جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ نیب کی پریکٹس رہی ہے کہ لوگوں کو انکوائری کے لیے بلا کر پھر بٹھالیتے ہیں۔عدالت نے مقدمے کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے نیب سے اگلی سماعت پر جواب طلب کر لیا۔عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی صدر مسلم لیگ نون امیر مقام نے کہا کہ مجھے ڈر تھا کہ یہ لوگوں کو بلاتے ہیں اور بٹھالیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے جب بھی بلایا ہم حاضر ہوئے، جو بھی مانگا وہ پیش کیا، ان کے اپنے وزرائ خود اداروں کو لکھ رہے ہیں کہ کارروائیاں کی جائیں۔امیر مقام نے کہا کہ بات احتساب کی کرتے ہیں اور بی آر ٹی کو نہیں دیکھتے، نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔