Live Updates

اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ،فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،عمران خان

اسلام اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت کی مکمل ضمانت دیتا ہے،متروکہ وقف املاک میں ہونیوالی کرپشن کے فوری خاتمے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دی جارہی ہے جو بورڈ کو ری سٹرکچر کر کے اپنی سفارشات حکومت کو دیگی،متروکہ وقف املاک کے پالیسی معاملات ایک بورڈ آف مینجمنٹ کے سپرد کئے جائینگے جس میں سکھ اور ہندو کمیونٹی کے نمائندے بھی شا مل ہونگے، وزیراعظم کی سکھ وہندوکمیونٹی کے نمائندوں سے گفتگو

بدھ 13 مارچ 2019 23:26

اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ،فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اور فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،اسلام اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت کی مکمل ضمانت دیتا ہے،متروکہ وقف املاک میں ہونیوالی کرپشن کے فوری خاتمے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دی جارہی ہے جو بورڈ کو ری سٹرکچر کر کے اپنی سفارشات حکومت کو دیگی،متروکہ وقف املاک کے پالیسی معاملات ایک بورڈ آف مینجمنٹ کے سپرد کئے جائینگے جس میں سکھ اور ہندو کمیونٹی کے نمائندے بھی شا مل ہونگے۔

بدھ کو وزیراعظم عمران خان سے پاکستان کی سکھ اور ہندو کمیونٹی کے نمائندوں نے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی ۔ ملاقات کرنیوالوں میں ڈاکٹر رمیش کمار ، سردار منندر پال سنگھ ، سردار تارا سنگھ اور روی کمار شامل تھے اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری ، معاون خصوصی نعیم الحق بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات کا مقصد وزیراعظم کے اقلیتی برادری ، متروکہ املاک کے حوالے سے ویژن پر سکھ اور ہندو کمیونٹی کے نمائندوں کو مشاورتی عمل میں اعتماد میں لینا تھا۔

وزیراعظم نے سکھ اور ہندو کمیونٹی کے نمائندوں کو اب تک کے حکومتی فیصلوں کے بارے میں آگاہ کیا اور ان سے مختلف تجاویز پر گفتگو کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ ماضی میں متروکہ وقف املاک بورڈ میں جو کرپشن ہوئی اس کا فوری خاتمہ کرنے کیلئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جا رہی ہے جو متروکہ وقف املاک بورڈ کو ری سٹرکچر کرنے کیلئے اپنی سفارشات حکومت کو دیگی تاکہ اس ادارے میں کرپشن کا سد باب کیا جا سکے اور مزاروں کی مناسب دیکھ بھال کی جا سکے۔

اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ متروکہ وقف املاک کے پالیسی معاملات ایک بورڈ آف مینجمنٹ کے سپرد کیے جائینگے جس میں سکھ اور ہندو کمیونٹی کے نمائندے بھی شا مل ہونگے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بورڈ آف مینجمنٹ متروکہ وقف املاک کے چیئرمین کا تقرر شفاف اور مسابقتی طریقے سے کیا جائیگا جبکہ پچھلی حکومتوں میں چیئرمین کو سیاسی بنیادوں پر تعینات کیا جاتا تھا۔

سیکرٹری مذہبی امور نے اجلاس کو بریفنگ دی کہ بورڈ کا کام گوردواروں اور مندروں کی دیکھ بھال، اثاثوں کی دیکھ بھال، مذہبی سیاحت کے فروغ، تعلیم ، صحت اور شیلٹر ہومز کے پالیسی امور کی نگرانی ہوگا۔ اس کے علاوہ قبضہ گروپوں سے متروکہ وقف املاک واگزار کروانا بھی بورڈ کا مینڈیٹ ہوگا۔ اس ضمن میں ضروری ترامیم اور لیگل فریم ورک وضع کیا جارہاہے۔

بریفنگ۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ چیئرمین کی سربراہی میں بورڈ آف مینجمنٹ تمام پالیسی امور میں مکمل با اختیار ہوگا۔سکھ اور ہندوکمیونٹی کے نمائندوں نے وزیراعظم عمران خان کا متروکہ وقف املاک بورڈ اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے اپنا ویڑن شیئر کرنے اور اقلیتی برادری سے مشاورت کرنے پر وزیراعظم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی تشکیل نو اور اس کو شفاف بنانے کے حوالے سے جو اقدامات وزیراعظم لے رہے ہیں ان کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اور فلاح و بہبود اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس ضمن میں حکومت اقلیتی برادری کی مکمل مشاورت سے بھرپور اقدامات اٹھائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات