Live Updates

بلاول بھٹو کے اٹھائے گئے ایشوز نئے نہیں پرانے ہیں ،ندیم افضل چن

کالعدم سپاہ صحابہ کی جاری کی گئی فہرست میں پیپلز پارٹی کے اہم عہدے داروں کے نام شامل تھے ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 13 مارچ 2019 23:58

بلاول بھٹو کے اٹھائے گئے ایشوز نئے نہیں پرانے ہیں ،ندیم افضل چن
ٴاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مارچ2019ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے جو ایشوز اٹھائے ہیں وہ پرانے ہیں ،تین وزیروں کے بارے سوال اٹھانے کا مناسب موقع نہیں ،سپاہ صحابہ نے ایک لسٹ جاری کی تھی کہ کن لوگوں نے الیکشن میں ان کی مدد لی ہے ،اس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل تھے جبکہ پیپلز پارٹی کے تو انتہائی اہم عہدے دار اس فہرست میں شامل تھے ،میں نام نہیں لیتا تاہم ان کا سب کو پتا ہے ، اگر بلاول صاحب کو وہ نام معلوم نہیں تو میں ان کو وہ فہرست بھیج سکتا ہوں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ مجھے پتا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے حوالے سے بلاول صاحب بڑے کلیئر ہیں لیکن سیاسی پارٹیوں میں المیہ یہ رہا ہے کہ الیکشن کے دنوں میں لوگ اپنی لوکل ارینجمنٹ کرتے ہیں،میں اپنے الیکشن کی بات کرتا ہوں ،میرے سپورٹر حالیہ الیکشن کمپئین کے دوران ایک آفس میں لے گئے ،میں جب وہاں پہنچا اور آفس میں لگے پوسٹرز دیکھے تو وہ ایک کالعدم تنظیم کا دفتر تھا جس پر میں وہاں سے فورا بھاگ گیا اور میں نے اپنے سپورٹرز سے کہا کہ یہ مجھے آپ کہاں لے گئے تھے میں نے کہا کہ میں تو نہیں بیٹھوں گا کسی بھی ایسی جگہ پر۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کیا کبھی ایسا اوپن کریک ڈائون ہوا ہے اس کا کریڈٹ تمام سٹیک ہولڈرز کو جاتا ہے،ماضی میں یہ اسی لئے نہیں ہو سکا کہ لوگ ایک پیج پر نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ چار دن پہلے بلاول ن لیگ کے ساتھ بڑے گڈی گڈی ہوئے ،لیکن بتایا جائے کہ اسامہ بن لادن کی فنڈنگ کس کے لئے اور کس کے خلاف ہوئی تھی بلاول بھٹو نے آج اپنی پریس کانفرنس میں جن ایشوز کو اٹھایا ہے ان میں سے بہت کم ایسے ہیں جو تحریک انصاف کے دور کے ہیں ،جہاں تک وزرا اور سیاسی لوگوں کی کالعدم تنظیموں کے ساتھ تصویروں کا معاملہ ہے تو سپاہ صحابہ نے ایک لسٹ جاری کی تھی کہ کن لوگوں نے الیکشن میں ان کی مدد لی ہے ،اس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل تھے جبکہ پیپلز پارٹی کے تو انتہائی اہم عہدے دار اس فہرست میں شامل تھے ،میں نام نہیں لیتا تاہم ان کا سب کو پتا ہے ، اگر بلاول صاحب کو وہ نام معلوم نہیں تو میں ان کو وہ فہرست بھیج سکتا ہوں۔

ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف ایک قومی اتفاق رائے پیدا ہوا ہے ،حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنے جا رہی ہے جس پر تمام پارٹیوں نے دستخط کئے تھے ،اگر حکومت کی نیت پر شک ہے تو آپ اسمبلی میں آواز اٹھائیں، کمیٹیز کے اندر بیٹھیں ،سوال کریں اور یہ اپوزیشن کا حق ہے ،اس وقت اور اس انداز میں سوال اٹھانا درست نہیں ہے اس سے عالمی سطح پر اچھا پیغام نہیں جائے گا اور یہ ملک کے لئے بھی ٹھیک نہیں ہے ،ہمیں دنیا کو اپنی کوششوں کے بارے میں بھی بتانا چاہئے،دنیا نے ہی ہمیں دہشت گرد بنایا اور افغان جہاد میں استعمال کیا ،ماضی میں ہم سے جو غلطیاں ہوئیں اگر ہم ان کو ہی کریدتے رہے تو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

بعض باتیں ایسی ہوتی ہیں جن پر پہلے فیصلہ کیا جاتا ہے اور بعد میں پبلک کیا جا تا ہے،قومی سلامتی کمیٹی بھی بن رہی ہے اور بریفنگ بھی دی جا رہی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات