لاہور پارکنگ کمپنی کرپشن کیس ،حافظ نعمان سمیت تین ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

جج کے چھوٹی پر ہونے کی وجہ سے فرد جرم عائد نہ ہو سکی، تینوں ملزمان کو 28مارچ کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم

جمعرات 14 مارچ 2019 15:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2019ء) احساب عدالت میں لاہور پارکنگ کمپنی کرپشن کیس میں ملوث مسلم لیگ (ن) کے رہنما حافظ نعمان سمیت تین ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کر دی ،جج کے چھوٹی پر ہونے کی وجہ سے فرد جرم عائد نہ ہو سکی ، تینوں ملزمان کو 28مارچ کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیدیا گیا ۔احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن کے چھٹی پر ہونے کی وجہ سے ڈیوٹی جج کے روبرو ملزمان حافظ نعمان ،عثمان قیوم اور تاثیر احمد کو کیمپ جیل سے لا کر پیش کیا گیا ۔

نیب کی جانب سے کیس کے متعلق عدالت میں ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے جبکہ عدالت کی جانب سے ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کی جانی تھی مگر جج سید نجم الحسن کے چھٹی پر ہونے کی بنا پر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔

(جاری ہے)

ڈیوٹی جج نے ملزمان کو دوبارہ 28 مارچ کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔نیب کے مطابق ملزم حافظ نعمان وغیرہ پر بطور چیئرمین مبینہ طور پر کروڑوں روپے کے غیرقانونی ٹھیکے منظورِ نظر افراد کو دینے کا الزام ہے، نیب کی جانب سے حافظ نعمان، تاثیر احمد اور عثمان قیوم کے خلاف 8 کروڑ کا ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے ، کمپنی چیئرمین کا عہدہ عموما نمائشی تصور کیا جاتا ہے تاہم ملزم کی جانب سے کمپنی کے انتظامی معاملات میں غیر ضروری مداخلت رہی، لاہور پارکنگ کمپنی کا این ٹی جی کمپنی کے ساتھ پارکنگ ٹھیکوں کی مد میں معاہدہ کیا گیا، معاہدے کیمطابق 246 پارکنگ سائٹس این ٹی جی کے حوالے کرنا تھیں تاہم صرف 33سائٹس ہی حوالے کی جا سکیں، نیب لاہور کی جانب سے پارکنگ کمپنی کیس میں 26 اپریل 2018 کو سابق سی او تاثیر احمد سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا، تمام ملزمان آپس کی ملی بھگت سے پیپرا رولز کو پامال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر پارکنگ کنٹریکٹ گرین پارک اور این ٹی جی گروپس کو نوازا،ملزمان کے اس غیرقانونی اقدام سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا، ملزمان میں تاثیر احمد، عثمان قیوم، فیضان ولی، سعد رفیق اور فیصل را شامل تھے،پانچ میں سے تین ملزمان کو پلی بارگینگ کے ذریعے رہا کر دیا گیا تھا۔

نیب پراسیکیوٹر کے مطابق لاہور پارکنگ کمپنی میں مالی بد عنوانی اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی کے الزام میں پانچوں ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا، ملزمان میں چیف ایگزیکٹو افیسر تاثیر احمد, چیف فائنینشل آفیسرعثمان قیوم کو گرفتار کیا گیا تھا، دیگر ملزمان میں جنرل مینیجر فیضان ولی, مینیجر اکانٹس سعد رفیق کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، نیشنل ٹیکنالوجی گروپ کے سی ای او فیصل را کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

دوسری جانب ملزم حافظ نعمان کا موقف ہے کہ 2008میں ایم پی اے منتخب ہوا اور لاہور پارکنگ کمپنی کا اعزازی طور پر پہلا سربراہ مقرر کیا گیا،صرف رسمی طور پر بورڈ میٹنگ میں حصہ لیتا رہا، لاہورپارکنگ کمپنی سے کسی بھی مد میں ایک روپیہ بھی وصول نہیں کیا،لاہور پارکنگ کمپنی کے سربراہ کے طور پر قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں،30دسمبر 2016 کو لاہور پارکنگ کمپنی کی سربراہی سے استعفی دے دیا، 2013میں لاہور پارکنگ کمپنی نے قانون کے مطابق اشتہار دیکر ٹھیکہ دیا۔