Live Updates

ماضی کا مائنڈ سیٹ پیسا بنانے کوگناہ بنا دیا گیا،عمران خان

70ء کی دہائی میں ایک سوشل گورنمنٹ آئی، جس سے ترقی کا عمل رک گیا،تقریر کو سرمایہ کار اور جاگیرداری نظام سے شروع کیا جاتا، مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کیلئے پاکستان کے دروازے کھول دیے ہیں،دنیا دیکھے گی پاکستان پرامن ملک ہے، سیاحت کیلئے پاکستان میں بدھ ازم، ہندوازم، سکھ ازم اور صوفی ازم کی بڑی مارکیٹ ہے۔ آن لائن ویزہ پالیسی کے اجراء کی تقریب سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 14 مارچ 2019 18:18

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 مارچ2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی کا مائنڈ سیٹ پیسا بنانے کوگناہ بنا دیا گیا، 70ء کی دہائی میں ایک سوشل گورنمنٹ آئی،جس سے ترقی کا عمل رک گیا،تقریر کو سرمایہ کار اور جاگیرداری نظام سے شروع کیا جاتا،مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کیلئے پاکستان کے دروازے کھول دیے ہیں،دنیا دیکھے گی پاکستان پرامن ملک ہے،سیاحت کیلئے پاکستان میں بد ھ ازم،ہندوازم،سکھ ازم اور صوفی ازم کی بڑی مارکیٹ ہے۔

انہوں نے آج یہاں آن لائن ویزہ پالیسی کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ آن ویزہ پالیسی پر مبارکباد کی مستحق ہے۔نیا پاکستان دنیا کیلئے ملک کے دروازے کھول دینے کا پاکستان ہے ۔ پاکستان میں ماضی میں ایک ماینڈ سیٹ تھا،کہ پاکستان کا ویزہ دینا کسی نہ کسی طرح مشکل بنا دیا جائے۔

(جاری ہے)

یعنی وہ نہ ہی آئے تواچھا ہے۔ یہی مائنڈ سیٹ تھا، جب 60ء کی دہائی میں پاکستان میں بہت بڑی خوداعتمادی تھی، شاہ محمود قریشی جانتے ہیں یہ ایچی سن میں میرے جونیئر تھے اور پرویزخٹک ہیڈ بوائے سینئر تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم تیزی سے اوپر جا رہے تھے، اندازہ لگائیں جب پاکستان کے صدر امریکا گئے توامریکی صدرانہیں لینے ایئرپورٹ پر آئے، لیکن ہوا کیا؟ 70ء کی دہائی میں ایک سوشل گورنمنٹ آئی، اس حکومت نے ترقی کا عمل روک دیا۔ ملک میں جب تک دولت پیدا نہیں کی جاتی ملک اس وقت تک آگے نہیں بڑھتا ۔ملک میں سرمایہ کاری وہی کرے گا جس کا پیسا بنے گا،لیکن خیرات کیلئے توکوئی بھی سرمایہ کاری نہیں کرتا۔

تواس وقت ہمارا مائنڈ سیٹ تبدیل ہوگیا، ہم نے اس وقت پیسا بنانے کو گناہ سمجھا، میرے ساتھ بھی ان دنوں کے سیاستدان تھے، وہ تقریر کو سرمایہ کار اور جاگیردار کہہ کرشروع کرتے تھے۔تبدیلی زمین پر بعد میں پہلے ذہن میں آتی ہے۔اس مائنڈ سیٹ نے پاکستان کو بڑا نقصان دیا۔ہم نے منافع کمانے کو برا کردیا اور حسد قائم کرلیا گیا۔انڈونیشیاء ،تھائی لینڈ اورملائیشیاء کی صنعتی پیداوار پاکستان سے کم تھی۔

وہی ملک ہمیں پیچھے چھوڑ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ویزہ اجراء پالیسی اس لیے کھول رہے ہیں کہ یہاں کوئی سکیورٹی ایشو نہیں ہے۔جب لوگ پاکستان میں آئیں گے توان کوپاکستان کے بارے معلوم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مجھے کرکٹ سے موقع ملا توپاکستانی میرے ساتھ شمالی علاقوں میں نہیں اتے تھے بلکہ یورپی دوست جاتے تھے۔پاکستان کے شمالی علاقہ جات کا رقبہ سوئٹزرلینڈ سے دوگنا ہے۔

شمالی علاقوں کے بہت سے علاقے ہیں جن کا لوگوں کو علم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ٹورازم کی ٹاسک فورس ہے۔ہم جب نئے علاقے کھولیں گے تووہاں ماحولیاتی آلودگی کو بی بچایا جائے گا۔پاکستان میں چار پوشیدہ جگہیں ہیں،بدھ ازم کی بڑی جگہ ہے، ٹیکسلا سے آگے شروع ہوتی ہے۔ہری پور کے پاس 40فٹ کا سلیپنگ بدھا دریافت ہوا ہے۔سکھ ازم کا ہمیں علم ہے، جیسے کرتارپوراور ننکانہ صاحب کا ہمیں علم ہے۔

اسی طرح ہندوازم کی بڑی جگہ کٹاس راج ہے۔ اسی طرح صوفی ازم یہ جوخطے میں سلام پھیلا تھا اس سب کو مارکیٹ کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ ہم سیاحتی مقام کو نقشے پر لیکر آئیں گے لوگ وہیں سے بکنگ کرواسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالی توپاکستان 19ارب ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔19ارب ڈالر پاکستان کا خسارہ تھا،جس کیلئے ہمیں بڑی بھاگ دوڑ کرنی پڑی۔

ملائیشیاء کی 20ارب کی سیاحت ہے، ترکی ٹورازم 40ارب ڈالر کی ہے۔پاکستان کے بہترین جگہیں ہیں، ہمارے ہاں مختلف موسم بھی ہیں ۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بیرون ملک سفارتخانوں کو ذمہ داریاں سونہے گا کہ وہ لوگوں متحرک کریں ۔ پاکستان کے دہشتگردی کے حوالے سے آج جوحالات ہیں ،پاکستان ہرلحاظ سے پرامن ملک ہے، اگلا پی ایس ایل ہم پورے کا پورے پاکستان میں کروائیں گے۔ہماری سکیورٹی فورسز، عوام کو کریڈٹ دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم انشاء اللہ اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کریں ، ہندوستان کے الیکشن ہوجائیں ان سے بھی اچھے تعلقات بنائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات