خاشقجی قتل کیس میں عالمی دباؤ داخلی امور میں مداخلت تصور ہوگا، سعودی عرب

جمعرات 14 مارچ 2019 22:35

خاشقجی قتل کیس میں عالمی دباؤ داخلی امور میں مداخلت تصور ہوگا، سعودی ..
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2019ء) سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں عالمی اور آزاد تحقیقاتی اداروں کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے زور دیا کہ ریاض ملزمان کے خلاف انصاف کے تمام تقاضے پورے کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔جنیوا میں اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وفد کے سربراہ نے واضح کیا کہ ان کا ملک تمام ممکنہ اقدامات اٹھارہا ہے تاکہ گھناؤنے جرم کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ بندر العیبان نے خبردار کیا کہ جمال خاشقجی سے متعلق تحقیقات کو عالمی ادارے کے ماتحت کرنے کا دباؤ دراصل ملک کے داخلی امور میں مداخلت تصور کیا جائیگا۔سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ مشتبہ شخص کے خلاف شفاف ٹرائل ہوگا اور کسی کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، کسی پر تشدد یا کسی کے ساتھ غیرانسانی سلوک برتاؤ نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

بندر العیبان نے کہا کہ جمال خاشقی قتل کیس میں تاحال تین سماعتیں ہوئی ہیں، ملزمان اور ان کے وکیل بھی موجود تھے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی تنظیم سمیت این جی اوز اور دیگر اسٹیک ہولڈز پر عدالتی کارروائی دیکھ سکتے تھے‘۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کس اداروں کو عدالت میں سماعت سننے کی اجازت دی گئی۔