پاکستانی عوام کی دعائیں نیوزی لینڈ کے عوام کے ساتھ ہیں،وزیر اطلاعات

پاکستان اس درد اور تکلیف کو محسوس کرسکتا ہے، فواد چوہدری

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعہ 15 مارچ 2019 10:45

پاکستانی عوام کی دعائیں نیوزی لینڈ کے عوام کے ساتھ ہیں،وزیر اطلاعات
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مارچ۔2019ء) وزیر اطلاعات نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر فائرنگ کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر نیوزی لینڈ میں مساجد پر فائرنگ کے واقعے پر دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اطلاات فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستانی عوام کی دعائیں نیوزی لینڈ کے عوام کے ساتھ ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا شکرہےبنگلادیش کی کرکٹ ٹیم حملے میں بچ گئی، پاکستان نے نے کئی سال پہلے ایسی صورتحال کا سامنا کیا تھا، پاکستان اس درداورتکلیف کو محسوس کرسکتا ہے۔

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں نامعلوم افراد کی 2 مساجد میں فائرنگ سے 9 افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے، نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والی بنگلادیشی کرکٹ ٹیم بال بال بچ گئی،

ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

  مسجد النور اور مسجد لنووڈ میں فائرنگ کی گئی، مساجد میں فائرنگ نماز جمعہ کے دوران کی گئی، سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، ایک مسجد میں موجود بنگلہ دیشی ٹیم کو محفوظ مقام منتقل کر دیا گیا۔

پولیس کے مطابق بنگلہ دیشی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھاگ کر جان بچائی۔ کپتان تمیم اقبال کا کہنا ہے مسجد میں موجود ٹیم کے تمام کھلاڑی محفوظ رہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق کرائسٹ چرچ میں مقامی وقت کے مطابق تقریباً ایک بجکر 40 منٹ پر مسلح شخص نے مسجد میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کی اور اس کی لائیو ویڈیو بھی بناتا رہا۔مقامی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ہیگلے پارک کے قریب ڈینز ایونیو کی مسجد میں پیش آیا جب کہ اسی علاقے کی ایک اور مسجد میں بھی فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے حملہ آور نے فوجی یونیفارم پہن رکھی تھی، حملہ آور نے گولیوں کے دو میگزین فائر کیے۔ شہر میں تمام مساجد، سکول اور چرچ بند کر دیئے گئے۔ پولیس نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کر دی۔ دہشتگردی میں مزید افراد کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔دوسری جانب کرائسٹ چرچ اسپتال کے ترجمان نے سی این این کو بتایا کہ اسپتال میں کئی افراد کی لاشوں کو لایا گیا ہے تاہم انہوں نے تعداد بتانے سے گریز کیا جب کہ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے میں 6 افراد جاں بحق ہوئے۔

موہن ابن ابراہیم نامی عینی شاہد کے مطابق وہ فائرنگ کے وقت مسجد میں ہی موجود تھے اور تقریباً 200 کے قریب لوگ نماز کی ادائیگی کے لیے موجود تھے، حملہ آور مسجد کے عقبی دروازے سے داخل ہوا اور کافی دیر تک فائرنگ کرتا رہا۔عینی شاہد نے کہا کہ اس کا دوست علاقے کی دوسری مسجد میں تھا جس نے اُسے فون کر کے بتایا کہ جس مسجد میں وہ ہے وہاں بھی ایک مسلح شخص نے اندھا دھند فائرنگ کی اور 5 لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں۔