نیوزی لینڈ میں مساجد میں فائرنگ ، شہید افراد کی تعداد 30 ہو گئی

پہلے ہمیں لگا کہ شاید بجلی کا کوئی بڑا دھماکہ ہوا ہے، لیکن پھر معلوم ہوا کہ ایک شخص مشین گن لے کر مسجد میں داخل ہو گیا ہے۔ عینی شاہد

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 15 مارچ 2019 11:08

نیوزی لینڈ میں مساجد میں فائرنگ ، شہید افراد کی تعداد 30 ہو گئی
نیوزی لیںڈ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 مارچ 2019ء) : نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پرجمعہ کی نماز کے دوران سفید فام انہتاپسندوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 30 ہو گئی ہے۔ اس حملے سے متعلق بات کرتے ہوئے عینی شاہدین نے کہا کہ ہمیں ایسا تاثر ملا کہ شاید بجلی کا کوئی بڑا دھماکہ ہو رہا ہے لیکن کچھ ہی لمحوں میں صورتحال واضح ہوئی تو علم ہوا کہ مشین گن کے ساتھ ایک شخص مسجد کے اندر داخل ہو گیا ہے اور اندھا دھند فائرنگ کر رہا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس نے علاقہ کو گھیرے میں لے کر شہریوں کو مسجد سے دور رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔ نیوزی لینڈ کی دیگر مساجد کو بھی خالی کروالیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ملزم نے کئی بار گن کو ری لوڈ کیا اور مختلف کمروں میں جا کر فائرنگ کی. یہ بھی کہا کہ 3 منٹ تک مسجد میں فائرنگ کرنے کے بعد حملہ آور مرکزی دروازے سے باہر نکلا،جہاں اس نے گاڑیوں پر بھی فائرنگ شروع کر دی‘پولیس حکام کے مطابق اب تک چار افراد جن میں ایک عورت بھی شامل ہے کو اب تک حراست میں لیا جا چکا ہے تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی. وزیرِ اعظم جاسنڈا آرڈرن نے اسے نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کمیشنر مائیک بش کے مطابق ڈین ایوینیو اور لِن ووڈ ایوینیو کی مساجد سے بھی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ پولیس نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ جائے وقوعہ کے قریبی علاقوں سے دور رہیں، جبکہ اردگرد کے تمام سکول اور اسپتال بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ایک غیر مصدقہ ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جو مبینہ طور پر حملہ آور کی بنائی ہوئی ہے اس میں اسے لوگوں پر فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

جبکہ کچھ رپورٹس کے مطابق ملزم کی مسجد میں اندھا دھند فائرنگ کو لائیو بھی نشر کیا گیا۔ موہن ابن ابراہیم نامی عینی شاہد کے مطابق وہ فائرنگ کے وقت مسجد میں ہی موجود تھے اور تقریباً 200 کے قریب لوگ نماز کی ادائیگی کے لیے موجود تھے، حملہ آور مسجد کے عقبی دروازے سے داخل ہوا اور کافی دیر تک فائرنگ کرتا رہا۔عینی شاہد نے کہا کہ اس کا دوست علاقے کی دوسری مسجد میں تھا جس نے اُسے فون کر کے بتایا کہ جس مسجد میں وہ ہے وہاں بھی ایک مسلح شخص نے اندھا دھند فائرنگ کی اور 5 لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ حملے کے وقت مسجد میں بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم بھجی موجود تھی جو بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئی۔ حملے کے بعد میزبان ٹیم اور بنگلہ دیش کے درمیان کرائسٹ چرچ میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کو منسوخ کردیا گیا ہے اور بنگلہ دیش کی ٹیم بھی دورہ نیوزی لینڈ سے وطن واپس لوٹ رہی ہے۔۔نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے درمیان تیسرے ٹیسٹ میچ کا آغاز 16مارچ سے کرائسٹ چرچ میں ہونا تھا لیکن کرائسٹ چرچ کی مسجد میں فائرنگ کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کے آخری ٹیسٹ میچ کو منسوخ کردیا گیا ہے ۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کے کپتان تمیم اقبال نے کہا کہ بنگلا دیشی کرکٹ ٹیم کے تمام کھلاڑی اس واقعے میں محفوظ رہے۔