بھارت مسعود اظہر کے معاملے کو پیچیدہ نہ بنائے اور مذاکرات کرے

مسئلے پر متعلقہ اداروں کو قوانین اور طریقہ کار کی پیروی کرنا ہو گی۔ چین کا بھارت کو جواب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 15 مارچ 2019 11:50

بھارت مسعود اظہر کے معاملے کو پیچیدہ نہ بنائے اور مذاکرات کرے
بیجنگ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 مارچ 2019ء) : بھارت نے مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے سلامتی کونسل میں قرار دار پیش کی تھی۔ لیکن چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مولانا مسعود اظہر کے خلاف بھارت کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو ایک مرتبہ پھر ویٹو کر دیا جس سے بھارت کو سفارتی محاذ پر ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس معاملے پر چین نے مسعود اظہر کے معاملے پر اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے بھارت سے کہا کہ وہ مسعود اظہر کے معاملے کو اتنا پیچیدہ نہ کرے اور مذاکرات اور مشاورت سے مسائل کا حل نکالے۔

چین کا کہنا تھا کہ مسئلے پر متعلقہ اداروں کو قوانین اور طریقہ کار کی پیروی کرنا ہو گی۔ ایسا حل تلاش کرنا ہو گا جو فریقین کے لیے بھی قابل قبول ہو۔

(جاری ہے)

مسعود اظہر سے متعلق بھارت کی قرارداد کو ویٹو کرنے کے بعد چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ چین نے ہمیشہ ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکھانگ نے پریس بریفنگ میں مولانا مسعود اظہر کے خلاف بھارت کے کہنے پر فرانس، امریکہ، برطانیہ کی قرارداد کو ویٹو کرنے کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ قرارداد سلامتی کونسل کی ذیلی 1267پابندی کمیٹی میں جمع کروائی گئی،جس پر چین نے مجوزہ تکنیکی اعتراض اُٹھایا، جس پر قرارداد ختم ہو گئی۔

1267کی ذیلی کمیٹی پرچین نے عدم شواہد کی بناء پر اعتراضات اُٹھائے۔ ذیلی کمیٹی کوئی بھی فیصلہ تمام اراکین کی مشاورت سے کرتی ہے اگر کوئی بھی مخالفت کرتا ہے تو تجاویز یا قرارداد مسترد کردی جاتی ہے۔ سنجیدہ مذاکرات کی اشد ضرورت ہے، چین اس مسئلے پر فریقین سے رابطے میں رہے گا۔ واضح رہے کہ بھارت کو سفارتی محاذ پر ایک اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو بھارت تلملا اُٹھا ہے۔