بھارت یاد رکھے کہ دوستی کے بڑھا ہاتھ مکا بھی بن سکتا ہے. اسد عمر

پلواما حملہ مودی حکومت کا انتخابی ڈرامہ ہے‘ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ یہ خطہ عالمی تجارت کا مرکزبن سکتا ہے. وفاقی وزیر خزانہ کا تقریب سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 15 مارچ 2019 11:59

بھارت یاد رکھے کہ دوستی کے بڑھا ہاتھ مکا بھی بن سکتا ہے. اسد عمر
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 مارچ۔2019ء) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمرنے کہا ہے کہ جغرافیائی محل وقوع کے لحاظ سے پاکستان اہمیت کا حامل ہے. تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پلواما حملے کا تعلق بھارت کی اندرونی سیاست سے ہے، گزشتہ 2 دہائیوں سے پاکستان کوعالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوشش کی گئی.

اسد عمر نے کہا کہ جغرافیائی محل وقوع کے لحاظ سے پاکستان اہمیت کا حامل ہے، پاکستان تاریخی لحاظ سے بھی اہم مقام رکھتا ہے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان کی اہمیت، چین سے تعلقات مستحکم ہوئے، پاکستان کے ایران کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا موقف ہے کہ افغان مسئلے کا حل مذاکرات ہیں، وزیراعظم نے بھارت کو بھی مذاکرات کی بارہا دعوت دی‘وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ یہ خطہ عالمی تجارت کا مرکزبن سکتا ہے.

انہوں نے کہا کہ بھارت یاد رکھے کہ دوستی کے بڑھا ہاتھ مکا بھی بن سکتا ہے‘پاکستان تمام ممالک کے ساتھ امن چاہتا ہے پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ بھارت ایک قدم آگے بڑھے گا تو پاکستان دو قدم آگے بڑھے گا پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے. وزیر خزانہ نے کہاکہ ہم افغانستان کیساتھ امن چاہتے ہیں اور پاکستان افغانستان میں امن کیلئے کنسلٹیشن کا کردار ادا کررہا ہے، پاکستان کو نہ صرف دنیا سے جوڑنا چاہتے ہیں بلکہ اور دنیا کے ساتھ تجارتی تعلقات بھی قائم کرنا چاہتے ہیں.

اسد عمر نے کہا کہ چین کے ساتھ لانگ ٹرم تجارتی تعلقات قائم کیے گئے ہیں، ترکی کے ساتھ بھی ٹریڈ فریم ورک طے کیاگیا جب کہ افغانستان کے ساتھ بھی تعلقات بہتر ہورہے ہیں ہے تاہم ایران کے ساتھ بد قسمتی سی تجارت نہیں بڑھ رہی، ایران اور افغانستان کو علاقائی ترقی کے پروگرام میں شامل کرنے کے حق میں ہیں. وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پلوامہ حملے کا تعلق بھارت کی اندرونی سیاست سے ہے، بھارت کےساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھانا چاہتے ہیں تاہم بھارت نے دوستی قبول نہ کی تو یہ ہاتھ مکا بھی بن سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرضے کی رقم ابھی طے نہیں ہوئی، آئی ایم ایف کا مشن چیف 26 اور ایشیاءپیسفک کا وفد 25 مارچ کو پاکستان پہنچ رہا ہے.